Jame Abwab Us Sarf
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Jame Abwab Us Sarf | جامع ابواب الصرف

    Dawateislaimi kay idare Al madina tul ilmiya ka taruf

    جامع ابواب الصرف
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْمِ ط ’’ بسْمِِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْمِ ‘‘کے ۱۹ حُروف کی نسبت سے اس کتاب کو پڑھنےکی۱۹’’نیتیں‘‘ فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم : نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌمِّنْ عَمَلِہ یعنی مسلمان کی نیّت اُس کے عمل سے بہتر ہے۔ (" المعجم الکبير " لِلطَّبَراني , ٦/١٨٥ , حديث:٥٩٤٢ ) دو مَدَنی پھول: {۱}بغیر اچّھی نیّت کے کسی بھی عملِ خیر کا ثواب نہیں ملتا۔ {۲}جتنی اچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔ {۱}ہر بارحمد و{۲}صلوٰۃ اور{۳}تعوُّذو{۴}تَسمِیہ سے آغاز کروں گا(اسی صفحہ پر اُوپر دی ہوئی دو عَرَبی عبارات پڑھ لینے سے چاروں نیّتوں پر عمل ہوجائے گا) {۵}رِضائے الٰہی عَزَّوَجَلَّ کے لیے اس کتاب کا اوّل تا آخِر مطالَعہ کروں گا {۶}حتی الوسع اس کا باوُضُو اور{۷}قِبلہ رُومطالعہ کروں گا{۸}کتاب کو پڑھ کرکلام اللہ وکلام رسول اللہ عَزَّوجَلَّ وصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم کوصحیح معنوں میں سمجھ کر اوامر کا امتثال اور نواہی سے اجتناب کروں گا {۹}درجہ میں اس کتاب پر استاد کی بیان کردہ توضیح توجہ سے سنوں گا {۱۰}استاد کی توضیح کو لکھ کر’’ اِسْتَعِنْ بِیَمِیْنِکَ عَلَی حِفْظِکَ ‘‘ پر عمل کروں گا{۱۱}طلبہ کے ساتھ مل کر اس کتاب کے اسباق کی تکرار کروں گا {۱۲}اگر کسی طالب علم نے کوئی نامناسب سوال کیا تو اس پر ہنس کر اس کی دل آزاری کا سبب نہیں بنوں گا {۱۳}درجہ میں کتاب ، استاد اور درس کی تعظیم کی خاطر غسل کرکے،صاف مدنی لباس میں،خوشبو لگا کر حاضری دوں گا {۱۴}اگر کسی طالب علم کو عبارت یامسئلہ سمجھنے میں دشواری ہوئی تو حتی الامکان سمجھانے کی کوشش کروں گا {۱۵}سبق سمجھ میں آجانے کی صورت میں حمدالٰہی عَزَّوَجَلَّ بجا لاؤں گا {۱۶}اورسمجھ میں نہ آنے کی صورت میں دعا کروں گااور باربار سمجھنے کی کوشش کروں گا {۱۷}سبق سمجھ میں نہ آنے کی صورت میں استاد پر بدگمانی کے بجائے اسے اپنا قصور تصور کروں گا {۱۸}کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تو نا شرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گا (مصنّف یاناشرین وغیرہ کو کتابوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتانا خاص مفید نہیں ہوتا) {۱۹}کتاب کی تعظیم کرتے ہوئے اس پرکوئی چیزقلم وغیرہ نہیں رکھوں گا۔اس پر ٹیک نہیں لگاؤں گا۔

    المد ینۃ العلمیۃ

    از:بانیِ دعوتِ اسلامی ،عاشق اعلیٰ حضرت، شیخِ طریقت، حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطاؔر قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرکاتُہمُ العَالِیَہ الحمد للّٰہ علی اِحْسَانِہٖ وَبِفَضْلِ رَسُوْلِہٖ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم !تبلیغِ قرآن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ’’دعوتِ اسلامی‘‘نیکی کی دعوت، اِحیائے سنّت اور اِشاعتِ علمِ شریعت کو دنیا بھر میں عام کرنے کا عزمِ مُصمّم رکھتی ہے، اِن تمام اُمور کو بحسن وخوبی سر انجام دینے کے لیے متعدِّد مجالس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے, جن میں سے ایک مجلس ’’ المدينة العلمية ‘‘بھی ہے جو دعوتِ اسلامی کے عُلماء کَثَّرَ ھُمُ اللّٰہُ تعالیٰ پر مشتمل ہے، جس نے خالص علمی، تحقیقی اور اِشاعتی کام کا بِیڑا اٹھایا ہے۔ اس کے مندرجہ ذیل چھ شعبے ہیں: (۱)شعبۂ کتُبِ اعلیٰ حضرت (۲)شعبۂ درسی کُتُب (۳)شعبۂ اِصلاحی کُتُب (٤)شعبۂ تفتیشِ کُتُب (۵)شعبۂ تراجِم کُتُب (٦)شعبۂ تخریج(1) ’’ المدينة العلمية ‘‘ کی اوّلین ترجیح سرکارِ اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت،عظیم البَرَکت،عظیم المرتبت، پروانۂ شمعِ رِسالت، مُجَدِّدِ دین و مِلَّت، حامیِ سنّت، ماحیِ بِدعت،عالِمِ شَرِیْعَت، پیرِ طریقت، باعثِ خَیْر و بَرَکت، حضرتِ علاّمہ مولیٰنا الحاج الحافظ القاری الشّاہ امام اَحمد رَضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کی گِراں مایہ تصانیف کو عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق حتَّی الْوُسع سَہْل اُسلوب میں پیش کرنا ہے۔ تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں اِس عِلمی، تحقیقی اور اشاعتی مدنی کام میں ہر ممکن تعاون فرمائیں اورمجلس کی طرف سے شائع ہونے والی کُتُب کا خود بھی مطالَعہ فرمائیں اور دوسروں کو بھی اِس کی ترغیب دلائیں ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ ’’دعوتِ اسلامی‘‘ کی تمام مجالس بَشُمُول’’ المدينة العلمية ‘‘ کو دن گیارہویں اور رات بارہویں ترقّی عطا فرمائے اور ہمارے ہر عملِ خیر کو زیورِ اخلاص سے آراستہ فرماکر دونوں جہاں کی بھلائی کا سبب بنائے۔ ہمیں زیرِ گنبدِ خضراء شہادت، جنّت البقیع میں مدفن اور جنّت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے۔ اٰمِيْن بِجَاهِ النَّبِيّ الأمِين صلی اللہ تَعَالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم . رمضان المبارک ۱۴۲۵ھ

    چند معروضات اس کتاب کے بارے میں

    محترم معمارانِ قوم،اساتذہ کرام! الحمد لله عزَّوجلَّ علم ِصرف کی کتاب آپ کے ہاتھوں میں ہے۔اس کتاب کا مقصد فقط اتنا ہے کہ طلبہ کے سامنے تمام مستعمل اور مشہور ابواب (جو کہ تقریبا 40 ہیں)کے کم ازکم ایک فعل کی گردان نمونۃ ً آجائے۔نیز تقریبا تمام ابواب کی گردان کے آخر میں مختلف مصادر دیئے جائیں تاکہ طلبہ ان کی مشق کر سکیں۔ ہوسکتا ہے کہ بعض طلبہ کی طرف سے یہ سوال پیش کیا جائے کہ جب تمام گردانیں لکھ دی گئیں ہیں تو ہم گردانوں کی تحریری مشق کیوں کریں؟ لہذا آپ انہیں نرمی سے سمجھائیں کہ اس کا مقصد کیاہے،اور آپ کے اپنے ہاتھ سے لکھنے کے کیا فوائد ہیں۔ کتاب کی ابتداء فَعَلَ يَفْعَلُ فَعْلاً کی گردان سے کی گئی ہے جوکہ صرفیوں کے نزدیک ایک میزان کی حیثیت رکھتی ہے اور اسماء و افعال کا وزن بیان کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے،اس میں افعال اور اسماء مشتقہ کی تمام ممکنہ گردانیں بیان کی گئی ہیں۔ لہذا کسی دوسرے باب سے آنے والے فعل یا اسم مشتق کا وزن اس گردان کے ذریعے معلوم کیا جاسکتاہے۔ اس موضوع اور نوعیت پر اس وقت مارکیٹ میں پائی جانے والی اردوکتب کے مقابلے میں اِس کتاب کا اسلوب کچھ مختلف ہے،اور وہ درج ذیل امور پرمشتمل ہے: ۱۔گردانیں دائیں سے بائیں تحریرکرنے کے بجائے اوپر سے نیچے کی طرف تحریرکی گئی ہیں، چونکہ طلبہ عموما اپنی کاپیوں میں اسی طرح گردان لکھتے ہیں۔ ۲۔باب اور مصدر کو باربار بیان کرنے کی بجائے، باب اورمصدرکی نوعیت کے اعتبار سے شروع میں ایک شہ سرخی(Main Heading) لگائی گئی ہےاور پھر اس کے تحت اس کی متعلقہ گردانیں تحریرکی گئی ہیں۔ ۳۔صیغہ کے بیان کے لیے "صیغہ واحد مذکرغائب،صیغہ تثنیہ مذکر غائب " کی تکرار کرنے کی بجائے ضمائر مرفوعہ منفصلہ سے مدد لی گئی ہے۔جوکہ ایک مبتدی طالب علم کو بھی یاد ہوتی ہیں۔(یاد رہے : گردانوں کے ساتھ ان ضمائرکولکھنے کا مقصد افعال کے فواعل کوبیان کرنانہیں ،بلکہ فقط فعل کے صیغے کی طرف اشارہ کرنا ہے) ۴۔فعل امر معروف کی گردان عمومادو حصوں (پہلے فعل امرحاضر معروف اورپھر فعل امرغائب و متکلم)میں یاد کروائی جاتی ہیں ۔لیکن اس کتاب میں روایتی انداز سے ہٹ کردیگرافعال کےمعمول کے مطابق فعل امرمعروف کی گردان غائب کے صیغوں سے شروع کرکےمتکلم کے صیغوں پر ختم کی گئی ہے تاکہ دلالت ہو کہ اس کے بھی چودہ (14) صیغے ہی آتے ہیں۔لیکن اگر روایتی انداز سے دو حصوں میں یاد کروائی جائے تو بھی حرج نہیں ،لیکن طلبہ اس غلط فہمی کا شکار نہ ہوں کہ فعل امر معروف کے صرف چھ صیغے ہوتے ہیں۔ ۵۔ہفت اقسام کی ایک قسم "مضاعف" سے فعل مضارع کے بعض صیغوں پر جب حروف جوازم داخل ہوں توان کو تین یا چار انداز سے پڑھ سکتے ہیں، بالفتح ،بالکسر، فک ادغام اور بعض صورتوں میں بالضم، جگہ کی قلت کے سبب ہم نے ایک صیغے پر دو یا دو سے زیادہ حرکات ظاہر کیں ہیں۔ مثلا: لَمْ يَحْمَرَِّ. یہ کتاب جامعات المدینہ کی درسی کتب میں سے ایک ہے،اور اس کے ساتھ ساتھ ایک اور کتاب "نصاب الصرف" بھی پڑھائی جاتی ہے ،اس وجہ سے اس کتاب کی ترتیب اور دیگر امور میں نصاب الصرف کی رعایت بھی کی گئی ہے۔

    علم الصرف کی اہمیت

    ابن فارس لغوی نحوی فرماتے ہیں: جس شخص سے علم الصرف کا حصہ فوت ہوگیا اس سے اس کی شان وشوکت فوت ہوگئی، وہ اس وجہ سے کہ ہم عربی زبان میں لفظ ( وجد ) (پانا) پاتے ہیں جو کہ ایک مبہم کلمہ ہے لیکن جب ہم علم الصرف کی روشنی میں غور کر تے ہیں تویہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ اگر مال کا حصول ہو تو ( وُجْداً ) مصدر استعمال ہو گا ، اگر گم شدہ چیز پا لی جائے تو ( وِجْداناً ) آتاہے اور کسی کو حالت غضب میں پایا تو ( مَوْجِدَةً ) لایا جائے گا اور اگر کو ئی غم زدہ حالت میں پایا جائے تو ( وَجْداً ) استعمال ہوگا۔ ( البرهان في علوم القرآن , ١/373 )

    علم الصرف کا فائده

    علم الصرف کا فائدہ ایک معنی سے مختلف معانی کا حاصل کرنا ہے، لہذا علم الصرف عربی لغت کو جاننے کے لیے علم النحو سے زیادہ اہم اور ضروری ہے،کیونکہ علم الصرف میں نفس کلمہ کی طرف نظر ہوتی ہے اور علم النحو ميں کلمہ کے عوارض (اعراب) پرنظر ہوتی ہے, نیزعلم الصرف ان علوم میں سے ہے جن کی ایک مفسرکو ضرورت ہوتی ہے۔ ( ايضاً )

    علم الصرف کی تدریس کے حوالے سے کچھ معروضات

    محترم اساتذہ کرام! کُتبِ علم الصرف کو باقاعدہ شروع کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ آپ طلبہ کوعلم الصرف کی اہمیت پر قرآنی آیات اور احادیث و محدثین کے اقوال کی روشنی میں دلچسپ انداز سے معلومات عطا فرمائیں۔اسی طرح تعریف صرف زبانی ،کلامی نہیں ،بلکہ بورڈ پر اس طرح سمجھائیں کہ تعریف کے تمام گوشے اور کلمات و قیودات واضح ہوجائیں۔ مثلا:صرف زبانی طور پر یہ نہ بتائیں کہ علم الصرف وہ علم ہے کہ جس میں کلموں کے بنانے اور صیغوں میں تغیر وتبدل کے احکام بیان کیے جاتے ہیں ۔بلکہ بورڈ پر کوئی مصدرجیسے: نَصْرٌ لکھ دیں پھر اس سے بننے والے کلمات اور صیغے ،جیسے فعل ماضی ، مضارع ، امر، نہی وغیرہ مصدر کے نیچے لکھتے جائیں،پھر اس تعریف کا عملی اجراءاور انطباق بورڈ پر لکھے ہوئے پر فرمائیں۔تو اِنۡ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ طلبہ کے ذہنوں میں علم صَرف کی تعریف نہ صِرف راسخ ہوجائے گی بلکہ وہ عملا کسی اور کو بھی سمجھاسکیں گے۔جو بحیثیت ایک استاد بہت بڑی کامیابی ہے۔ اسی طرح آغازِ کتاب سے پہلے بعض اصطلاحات مثلا: صیغہ، مذکر، مونث، واحد، تثنیہ، جمع، زمانہ ٔ ماضی، حال، مستقبل، خاص طور پرفردِ غائب، حاضر اور متکلم کو بھرپور انداز سے اس طرح سمجھادیں کہ وہ خود ان اُمور کوتعبیر کرسکیں ، کیونکہ بارہا یہ دیکھنےمیں آیا ہے کہ طلبہ" غائب" اس کو سمجھتے ہیں کہ جونظرسے اوجھل او رمجلس و محفل سے غائب ہو، اوراگر وہ نظروں کےسامنے ہے تو اس کوغائب نہیں مانتے۔ اسی طرح لفظ" صیغہ" کا استعمال توبہت ہے لیکن جب کسی طالب علم سے اس کا معنی و مطلب بیان کرنے کا کہا جائے تو عموما بغلیں جھانکنے لگتے ہیں۔ طلبہ کو گردانوں کی اتنی زیادہ مشق کر وائی جائے کہ وہ ابواب کےمختلف افعال کی گردانیں بلاتکلف کر سکیں۔ گردانوں کو یاد کرنا عموما انتہائی اکتاہٹ والاکام سمجھاجاتاہےلہذا کچھ ایسے طریقے اختیار کیے جائیں کہ انہیں اکتاہٹ نہ ہو مثلا :گردان کو معمول سے ہٹ کر الٹا (متکلم کے صیغہ سے ) پڑھوانا ،کسی درمیانی صیغے کو لیکر گردان اوپر یا نیچے کی طرف کروانا،بورڈ پر فقط اردو ترجمہ لکھ کر عربی بنوانا ، یا اس کے برعکس کرنا، اور اسی طرح افعال کے ساتھ ضمائر کا استعمال (جیسے: "مدد کی اس ایک مرد نے ،ان دو مردوں کی" اس کی عربی بنوائیں) بہت زیادہ دلچسپی کا سبب بن سکتاہے اسی طرح طلبہ میں مقابلے کی فضا قائم کرناکہ ایک سانس میں کتنی گردانیں کریں گے، وغیرہ۔
    1 تادمِ تحریر ( ذو الحجة١٤٣٧ﻫ ) 10 شعبے مزید قائم ہو چکے ہیں: ( ۷ ) فیضانِ قراٰن ( ٨ ) فیضانِ حدیث ( ٩ )فیضانِ صحابہ واہل بیت ( ١٠ ) فیضانِ صحابیات وصالحات ( ١١ ) شعبہ امیر اہلسنّت دَامَتْ بَرَكَاتُهُمُ الْعَالِيَه ( ١٢ ) فیضانِ مدنی مذاکرہ ( ١٣ ) فیضانِ اولیا وعلما (۱٤)بیاناتِ دعوتِ اسلامی( ١٥ )رسائلِ دعوتِ اسلامی( ١٦ )عربی تراجم۔(مجلس المدينة العلمية)

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن