Namaz-e-Eid Ka Tareeqah Shafiee
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Namaz-e-Eid Ka Tareeqah Shafiee | نماز عید کا طریقہ - شافعی

    namaz e eid ka tarika imam shafi k mutabiq

    نماز عید کا طریقہ - شافعی
                
    پہلے اسے پڑھ لیجئے! الحمد للہ! عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے بانی ، شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت حضرت علامہ مولانا ابو بِلال محمد الیاس عطاؔر قادِری رضوی ضیائی دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کے کُتُب و رسائل میں عقائد و اعمال ، فضائل و مناقب ، شریعت و طریقت ، تاریخ و سیرت ، سائنس و طب ، اخلاق و ادب ، روزمرہ کے مُعَاملات اور دیگر بہت سے موضوعات پر علم و حکمت کا بہت قیمتی خزانہ ہوتا ہے اس لئے المدینۃ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر) کا شعبہ “ کُتُبِ فقہِ شافعی “ آپ کی کتب و رسائل کو ترمیم و اضافہ کے ساتھ فقہِ شافعی کے مطابق مرتب کر رہا ہے تاکہ فقہِ شافعی پر عمل کرنے والے افراد بھی امیرِ اہلسنت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کے علم و حکمت سے معمور مدنی پھولوں سے استفادہ کر سکیں۔ شعبہ کُتُبِ فقہ شافعی کی طرف سے اس رِسالے پر کام کی تفصیل یہ ہے : * رِسالے میں ذِکْر کردہ تمام فقہی مسائل کو تبدیل کر کے فقہِ شافعی کی معتبر کُتُب سے لکھا گیا ہے۔ * ضرورتاً کہیں کہیں مسائل کا اِضافہ کیا گیا ہے۔ * دعوتِ اسلامی کی اِصْطِلاحات ، اسلامک ریسرچ سنٹر نیز شعبہ کُتُبِ فقہِ شافعی کے اپ ڈیٹ اُصُولوں کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے رِسالے میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ * مذکورہ کام مکمل کرنے کے بعد مفتی محمد رفیق سعدی شافعی مَدَّ ظِلُّہُ العالی سے پورے رِسالے کی شرعی تفتیش کرائی گئی ہے۔ اس رِسالے میں جو بھی خوبیاں ہیں یقیناً اللہ پاک کی توفیق ، اس کے محبوب کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی عطا ، اولیائے کرام کی عنایت اور امیرِ اہلسنت کی شفقتوں اور پُرخُلُوص دُعاؤں کا نتیجہ ہیں اور خامیوں میں ہماری غیر اِرادی کوتاہی کا دخل ہے۔ المدینۃ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر) ، شعبہ کُتُبِ فقہِ شافعی 19جمادی الاخری 1442ھ / 2 فروری 2021ء اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    نمازِ عید کا طریقہ(شافعی)

    شیطان لاکھ سُستی دلائے یہ رسالہ (9 صفحات) مکمّل پڑھ لیجئے۔ اِن شاءَ اللہ! اس کے فوائد خود ہی دیکھ لیں گے۔

    دُرُود شریف کی فضیلت

    دو عالَم کے مالِک ومختار ، مکی مدنی سرکار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اِرشاد فرمایا : جو مجھ پر شبِ جُمُعہ اور روزِ جُمُعہ سو بار دُرُود شریف پڑھے اللہ پاک اُس کی سو حاجتیں پوری فرمائے گا ستّر آخِرت کی اور تیس دُنیا کی۔ [1] صَلُّوا عَلَى الْحَبِيب! صَلَّى اللهُ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰى اٰلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَسَلَّم

    دل زندہ رہے گا

    تاجدارِ مدینہ ، قرارِقلب وسینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے : جس نے عِیْدَین کی رات (یعنی شبِ عیدُ الْفِطْر اور شبِ عیدُ الْاَضحیٰ) طَلَبِ ثواب کے لئے قیام کیا (یعنی عِبادت میں گزارا)اُس دن اُس کا دِل نہیں مَرے گاجس دن لوگوں کے دِل مَر جائیں گے۔ [2]

    جَنَّت واجِب ہو جاتی ہے

    ایک اور مَقام پر حضرت مُعاذ بن جَبَل رضی اللہُ عنہ سے مَروی ہے ، فرماتے ہیں : جو پانچ راتوں میں شب بیداری کرے ( یعنی جاگ کر عِبادت میں گزارے) اُس کے لئے جنَّت واجِب ہو جاتی ہے۔ ذِی الحجّہ شریف کی آٹھویں ، نویں اور دسویں رات ( اس طرح تین راتیں تو یہ ہوئیں) اور چوتھی عِیدُ الْفِطْر کی رات ، پانچویں شعبانُ المعظم کی پندرہویں رات (یعنی شبِ بَرَاءَت)۔ [3]

    نَمازِ عید کے لئے جانے سے قَبل کی سنَّت

    حضرت بُرَیدہ رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے کہ حُضورِ انور ، مدینے کے تاجور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم عِیدُ الْفِطْر کے دِن کچھ کھا کر نَماز کے لئےتشریف لے جاتے تھے اورعیدِ اَضحیٰ کے روز نہیں کھاتے تھے جب تک نَماز سے فارِغ نہ ہو جاتے۔ [4] اور “ بُخاری “ کی رِوایت حضرت اَنَس رضی اللہُ عنہ سے ہے کہ عِیدُ الْفِطْر کے دِن تشریف نہ لے جاتے جب تک چند کھجوریں نہ تَناوُل فرما لیتے اور وہ طاق ہوتیں۔ [5]

    نَمازِ عید کے لئے آنے جانے کی سنَّت

    حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ سے رِوایَت ہے ، تاجدارِ مدینہ ، قرارِ قَلب و سینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم عِید کو (نَمازِ عید کے لئے) ایک راستہ سے تشریف لے جاتے اور دُوسرے راستے سے واپس تشریف لاتے۔ [6]

    نمازِ عِید کا طریقہ (شافعی)

    پہلے اس طرح نیت کیجئے : میں دو رکعت عِیدُ الْفِطْر (یا عِیدُ الاضحیٰ) کی سنت نماز پڑھتا ہوں (یا پڑھتی ہوں) ، واسطے اللہ پاک کے ، منہ قبلہ کی طرف۔ جماعَت سے ادا کرتے وَقْت اِمام اِمامت اور مقتدی اِقْتِدا کی نیت بھی کرے۔ [7] اور دل میں یہ نیت حاضِر کر کے اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے دونوں ہاتھ کندھوں تک اُٹھائیے اور حسبِ معمول سینے کے نیچے باندھ لیجئے اور دُعائے اِفتتاح پڑھئے۔ پھر اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے کندھوں تک ہاتھ اُٹھائیے اور سینے کے نیچے باندھ کر یہ پڑھئے : سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَر۔ اس طرح سات تکبیریں کہئے ، پہلی چھ میں ہرتکبیر کے بعد سینے کے نیچے ہاتھ باندھ کر یہی ذِکْر سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَر پڑھئے اور ساتویں تکبیر کے بعد اِمام اور منفرِد تَعَوُّذ آہستہ پڑھ کر اَلْحَمْد شریف اور سورۃ جہر (یعنی بلند آواز) کے ساتھ پڑھیں اور ( اَلْحَمْد شریف کے بعد جب اِمام وقفہ کرے تو اس وقفہ میں) مقتدی آہستہ آواز سے صِرْف تَعَوُّذ اور اَلْحَمْد شریف پڑھے (کوئی سورت نہ ملائے)۔ دوسری رکعت میں تعوذ سے پہلے پانچ بارتکبیریعنی اَللہُ اَکْبَر کہتے ہوئے کندھوں تک ہاتھ اُٹھائیے اور پہلی چار میں ہرتکبیر کے بعد سینے کے نیچے ہاتھ باندھ کر سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ وَاللہُ اَکْبَر پڑھئے ، پانچویں تکبیر کے بعد اِمام اور منفرِدتَعَوُّذ آہستہ پڑھ کر اَلْحَمْد شریف اور سورۃ جہر (یعنی بلند آواز) کے ساتھ پڑھے اور ( اَلْحَمْد شریف کے بعد جب اِمام وقفہ کرے تو اس وقفہ میں) مقتدی آہستہ آواز سے صِرْف تَعَوُّذ اور اَلْحَمْد شریف پڑھے اور قاعِدے کے مُطَابِق نماز مکمل کر لیجئے۔ [8] اِمام اور منفرد اَلْحَمْد شریف کے بعد کسی بھی سورت کی تِلاوت کر سکتے ہیں البتہ سنت یہ ہے کہ پہلی رَکعت میں سورۂ ق یا سورۂ اعلیٰ اور دوسری رَکعت میں سورۂ قمر یا سورۂ غاشیہ کی تِلاوت کی جائے۔ [9]

    نَمازِ عِید کا حکْم

    عِیدَین (یعنی عِیدُ الْفِطْر اور بَقَر عید) کی نماز ہر مکلف (خواہ مرد ہو یا عورت دونوں ) کے لئے سُنَّتِ مُؤکَّدہ ہے اور اس کا تَرْک مکروہ ہے۔ [10] عیدین میں نہ اذان ہے نہ اقامت۔ [11] نمازِ عید جماعَت کے ساتھ اور تنہا دونوں طرح پڑھی جا سکتی ہے البتہ غیرِ حاجی کے لئے جماعَت کے ساتھ پڑھنا افضل ہے اور حاجی کے لئے مستحب ہے کہ تنہا پڑھے۔ [12] نوٹ : یہاں “ حاجی “ سے مراد وہ ہے جو حج کر رہا ہو جو پہلے کر چکا ہے وہ یہاں مراد نہیں۔

    عید کا خطبہ سنّت ہے

    عیدین کی نماز کے بعد خطبۂ جُمعہ کی طرح دو خطبے سنّت ہیں۔ ہاں! منفرِد یعنی جس نے عید کی نماز تنہا پڑھی ، اس کے لئے خطبہ سنّت نہیں۔ [13]

    عورتوں کے لئے نمازِ عید کا مسئلہ

    * عورتوں کے لئے بھی عِیْدَین (یعنی عِیْدُ الْفِطْر اور بَقَرعید) کی نماز سُنَّتِ مُؤکَّدہ ہے البتہ یہ اپنے گھروں میں ہی ادا کریں گی۔ * عورتیں اپنے گھروں میں جماعَت سے بھی نمازِ عید پڑھ سکتی ہیں لیکن “ عورتوں کی جماعَت کے لئے نمازِ عید کے بعد خطبہ سنت نہیں۔ “ [14]

    نمازِ عید کا وَقْت

    ان دونوں نمازوں کا وَقت طُلُوعِ آفتاب سے زوالِ آفتاب تک ہے مگر سنّت وَقْت سورج کے بقدر ایک نیزہ بلند ہونے (یعنی طُلُوعِ آفتاب کے 20 منٹ) کے بعد ہے۔ عِیدُ الاضحیٰ کی نماز میں جلدی کرنا سنّت ہے تاکہ قربانی کے وَقْت میں کشادگی ہو اور عیدُ الْفِطْر کی نماز میں تھوڑی تاخیر کرنا سنت ہے تاکہ نماز سے پہلے صدقۂ فِطْر ادا کرنے کا زیادہ وَقْت ملے کیونکہ صدقۂ فطر نکالنے کا افضل وَقْت عید کے دن نمازِ فجر کے بعد اور نمازِعید سے پہلے ہے تو نمازِ عید میں تھوڑی تاخیر سے صدقۂ فِطْر نکالنے کا افضل وَقْت زیادہ ہو گا۔ [15]

    عید کی اَدُھوری جماعَت ملی تو ...؟

    * مقتدی کے لئے مندوب ہے کہ تکبیرات میں اِمام کی مُوَافقت کرے کہ اگر اِمام نے تین تکبیریں کہیں تویہ بھی تین کہے ، اگر اِمام نے چھ کہیں تو یہ بھی چھ کہے اور اگر اِمام نے کوئی تکبیر نہ کہی تو یہ بھی نہ کہے۔ [16] * مَسْبُوق یعنی جس نے اِمام کے ساتھ تمام تکبیرات نہیں پائیں وہ اتنی ہی تکبیریں کہےجتنی اس نے اِمام کے ساتھ پائی ہیں مثلاً اس نے پہلی رَکعت میں اس وَقْت اِقْتِدا کی کہ سات میں سے صِرْف ایک تکبیر باقی تھی تو یہ صِرْف وہی ایک تکبیر کہے اور اگر کوئی تکبیر نہ پائی تو یہ بھی کوئی تکبیر نہ کہے۔ * اسی طرح اگر اس نے اِمام کو دوسری رَکعت کی پہلی تکبیر میں پایا تو سات نہیں بلکہ اِمام کی مُوَافقت میں پانچ تکبیریں کہے اور جب اپنی دوسری رَکعت پڑھنے کے لئے کھڑا ہو تو اس میں بھی پانچ تکبیریں ہی کہے کیونکہ دوسری رَکعت میں پانچ تکبیریں کہنا سنت ہے اور یہ اس کی دوسری رَکعت ہے۔ [17]

    حنفی امام کے پیچھے نمازِ عید پڑھے تو...!!

    اَحناف کے نزدیک پہلی رَکعت میں سورۂ فاتحہ سے پہلے اور دوسری رَکعت میں رُکوع سے پہلے تين تین تکبیریں ہیں لہٰذا جب کوئی شافعی “ حنفی امام “ کے پیچھے نمازِعید پڑھے تو اِمام کی پیروی کرتے ہوئے پہلی رَکعت میں صِرْف تین تکبیریں کہے جبکہ دوسری رَکعت میں کوئی تکبیر نہ کہے کیونکہ سورۂ فاتحہ کے بعدتکبیر کہنے کا محل نہیں ہے۔ [18]

    عید کے خطبے کے اَحْکام

    نماز کے بعد اِمام دو خطبے پڑھے۔ خُطبۂ جُمعہ میں جو چیزیں رُکْن ہیں اس میں بھی رُکْن ہیں اور جو وہاں سنّت ہیں یہاں بھی سنّت ہیں۔ پہلا خطبہ نوتکبیرات سے اور دوسرا سات تکبیرات سے شروع کرے۔ دونوں خطبوں کے درمیان کثرت سےتکبیرات پڑھے اور سنّت ہے کہ عِیدُ الْفِطْر کے خطبے میں صدقۂ فطر کے احکام اور عِیدُ الاضحیٰ کے خطبے میں قربانی کے احکام سکھائے۔ [19]

    عید کے 11 آداب

    عید کے روز یہ اُمُور سنت ہیں : * عِیْدَین کی راتوں کو نماز ، تِلاوت ، ذِکْر اور دُعا وغیرہ عِبادات میں گزارنا ، رات کا اکثر حصہ عبادت میں گزارنے سے یہ سنت ادا ہو جائے گی * غسل کرنا ، اس کا وَقْت آدھی رات سے شروع ہو جاتا ہے لیکن افضل یہ ہے کہ فجر کے بعد کرے[20] * ناخُن تَرشوانا نیز بغل اور ناف کے نیچے کے بال صاف کرنا (جس کا قربانی کرنے کا اِرادہ ہے اس کے لئے یہ سنت نہیں[21]) * بدَن اور کپڑوں میں خوشبو لگانا * اپنے سب سے اچھے کپڑے پہننا ، سفید کپڑے بہتر ہیں لیکن اگر دوسرے زیادہ اچھے ہوں تو وہ افضل ہیں[22] * نمازِ عید مَسْجد میں ادا کرنا * لوگوں کا فجر کے بعد جلدی نمازِ عید پڑھنے کی جگہ آنا تاکہ اِمام کے قُرْب اور نماز کے اِنتظار کی فضیلت حاصِل ہو * عِیدُ الْفِطْر کی نماز سے پہلے کچھ کھا یا پی لینا ، سنت یہ ہے کہ کھجوریں کھائے اور وہ طاق (مثلاً تین ، پانچ ، سات یا کم و بیش) ہوں * عِیدُ الاضحیٰ (یعنی بَقَرعید) میں نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا ، ان دونوں کا اُلَٹ (یعنی عِیدُ الْفِطْر میں نماز سے پہلے نہ کھانا اور عِیْدُ الاضحیٰ میں کھا لینا) مکروہ ہے * نمازِ عید پڑھنے کی جگہ اطمینان و وَقار کے ساتھ پیدل جانا ، جو کمزوری وغیرہ کے باعِث پیدل جانے سے عاجِز ہو اس کو سواری پر بھی جانے میں حرج نہیں * نمازِعید کے لئے ایک راستے سے جانا اور دوسرے راستے سے واپس آنا اور جانے کے لئے دونوں میں سے طویل راستہ اِخْتِیار کرنا۔ [23]

    “ اَللہُ اَکْبَر “ کے آٹھ حُرُوف کی نسبت سے تکبیر کے 8 مدنی پھول

    * غیر حاجی کو عِیدُ الْفِطْر اور عِیدُ الاضحیٰ کی راتوں میں غُرُوبِ آفتاب سے لے کر نمازِ عید کی تکبیرِتحریمہ باندھنے تک بلند آواز سے تکبیر کہنا سنّت ہے البتہ عورت اجنبی مَرد کی مَوجودگی میں بلند آواز سے تکبیر نہ کہے۔ [24] * تکبیر کے الفاظ یہ ہیں : اَللهُ اَكْبَرُ اَللهُ اَكْبَرُ اَللهُ اَكْبَرُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللهُ وَاللهُ اَكْبَرُ اَللهُ اَكْبَرُ وَلِلهِ الْحَمْد اور مستحب ہے کہ اس کے ساتھ یہ الفاظ بھی کہے : اَللهُ اَكْبَرُ كَبِيْرًا وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ كَثِيْرًا وَسُبْحٰنَ اللهِ بُكْرَةً وَّاَصِيْلًا لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللهُ وَلَا نَعْبُدُ اِلَّآ اِيَّاهُ مُخْلِصِيْنَ لَهُ الدِّيْنَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُوْنَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللہُ وَحْدَهٗ صَدَقَ وَعْدَهٗ وَنَصَرَ عَبْدَهٗ وَهَزَمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَهٗ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللهُ وَاللهُ اَكْبَر۔ [25] * جماعَت سے نمازِعید پڑھنے والا اِمام کےتکبیرِتحریمہ کہنے تک اور تنہا پڑھنے والا اپنی تکبیرِتحریمہ کہنے تک عید کی تکبیر کہے اور جو عید کی نماز نہ پڑھ رہا ہو وہ زَوال تک عید کی تکبیر کہتا رہے۔ * سنّت ہے کہ راستے ، گھر ، مسجِد ، بازار وغیرہ میں ، پیدل ، سوار ، بیٹھے اور لیٹے ہر حالت میں تکبیر کہتا رہے۔ * اس تکبیر کو تکبیرِ مُرسَل اور تکبیرِ مُطْلَق کہتے ہیں۔ * یومِ عَرَفہ کی نمازِ فجر سے آخری اَیَّامِ تشریق کی نمازِ عَصْر تک فَرْض یا نَفْل ، ادا یا قضا ہر نماز کے بعد بھی تکبیر پڑھنا سنت ہے اگرچہ وہ نمازِ جنازہ ہی کیوں نہ ہو۔ اس تکبیر کو تکبیرِ مقید کہتے ہیں۔ [26] * اگر نماز کے فوراً بعدتکبیر کہنا بھول گیا تو جب یاد آئے تب کہہ لے۔ * ذُو الحجہ کے پہلے دس دنوں میں جب بکری ، گائے یا اونٹ کو دیکھے یا ان کی آواز سنے تو بھی تکبیر کہنا سنت ہے۔ [27] (عید کے فضائل وغیرہ کی تفصیلی معلومات کے لئے فیضانِ سنت کے باب “ فیضانِ رَمَضان “ سے فیضانِ عِیدُ الفِطْر کا مُطَالَعہ فرمائیے)۔ اے ہمارے پیارے اللہ! ہمیں عیدِ سعیدکی خوشیاں سنّت کے مُطَابق منانے کی توفیق عطا فرما اور ہمیں حج شریف اور دیارِ مدینہ و تاجدارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی دید کی حقیقی عید بار بار نصیب فرما۔ اٰمین بِجاہِ النّبیِّ الْاَمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم تِری جبکہ دید ہو گی جبھی میری عید ہو گی مِرے خواب میں تم آنا مَدَنی مدینے والے صَلُّوا عَلَى الْحَبِيب! صَلَّى اللهُ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّعَلٰى اٰلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَسَلَّم

    یہ رسالہ پڑھ کر دوسرے کو دے دیجئے

    شادی غمی کی تقریبات ، اجتماعات ، اعراس اور جلوسِ میلاد وغیرہ میں مکتبۃ المدینہ کے شائع کردہ رسائل اور مدنی پھولوں پر مشتمل پمفلٹ تقسیم کر کے ثواب کمائیے ، گاہکوں کو بہ نیتِ ثواب تحفے میں دینے کے لئے اپنی دکانوں پر بھی رسائل رکھنے کا معمول بنائیے ، اخبار فروشوں یا بچوں کے ذریعے اپنے محلے کے گھر گھر میں ماہانہ کم از کم ایک عدد سنتوں بھرا رسالہ یا مدنی پھولوں کا پمفلٹ پہنچا کر نیکی کی دعوت کی دھومیں مچائیے۔
    [1]...تاريخ ابن عساكر ، 54 / 301 ، حديث : 6783 ، دار الفكر بيروت۔ [2]...ابن ماجہ ، كتاب الصيام ، باب فيمن قام فی ليلتی العيدين ، ص284 ، حديث : 1782 ، دار الكتب العلميہ ۔ [3]...الترغيب والترہيب ، كتاب العيدين والاضحيہ ، ص373 ، حديث : 2 ، دار المعرفہ بيروت۔ [4]...ترمذى ، ابواب العيدين ، باب ما جاء فی الاكل يوم الفطر ، ص160 ، حديث : 542 ، دار الكتب العلميہ بيروت۔ [5]...بخارى ، كتاب العيدين ، باب الاكل يوم...الخ ، ص289 ، حديث : 953 ، دار المعرفہ بيروت۔ [6]...ترمذى ، ابواب العيدين ، باب ما جاء فی خروج النبی الی العيد ، ص159 ، حديث : 541۔ [7]...اعانۃ الطالبين ، باب الصلاة ، فصل فی صلاة النفل ، 1 / 445 ، دار الكتب العلميہ بيروت۔ المنہج القویم ، باب صفۃ الصلاة ، ص172 ، دار المنہاج جده۔ [8]... تحفۃ المحتاج مع حاشیہ شروانی ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين...الخ ، 3 / 494-497 ، ملتقطًا ، دار الكتب العلميہ بيروت۔ نہايۃ المحتاج كتاب صلاة الجماعۃ باب صلاة العيدين...الخ ، 2 / 174 ، ملتقطا ، دار الكتب العلميہ۔ [9]...تحفۃ المحتاج مع حاشیہ شروانی ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين...الخ ، 3 / 501۔ [10]...تحفۃ المحتاج مع حاشیہ شروانی ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين...الخ ، 3 / 491۔ [11]...المجموع شرح المہذب ، باب صلاة العيدين ، 6 / 67 ، دار الحديث قاہرة۔ [12]... نہايۃ المحتاج ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين ، 2 / 173۔ تحفۃ المحتاج ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين ، 1 / 458۔ [13]...تحفۃ المحتاج ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين ، 1 / 460۔ [14]...حاشيہ شروانى ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين...الخ ، 3 / 492 ، 493 ، بتقدم وتاخر۔ [15]...تحفۃ المحتاج مع حاشيہ شروانى ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدین...الخ ، 3 / 493 ، 509۔ اعانۃ الطالبين ، باب الصلاة ، فصل فی صلاة النفل ، 1 / 444 ، ملخصا۔ [16]...المنہج القویم ، باب صلاة العيدين ، ص324۔ [17]...تحفۃ المحتاج مع حاشيۃ شروانى ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين ، 3 / 499۔ المنہج القويم مع حاشيہ ترمسى ، باب صلاة العيدين ، 4 / 479 ، دار المنہاج جده۔ [18]...اعانۃ الطالبين ، باب الصلاة ، فصل فى صلاة النفل ، 1 / 445 ، ملخصا۔ [19]... اعانۃ الطالبین ، باب الصلاة ، فصل فی صلاة النفل ، 1 / 448 ، ملخصا۔ [20]...المنہج القویم ، باب صلاة العيدين ، ص321 ، 322۔ [21]...تحفۃ المحتاج ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين ، 1 / 461۔ [22]...تحفۃ المحتاج ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين ، 1 / 461۔ حاشیہ ترمسی علی المنہج القويم ، باب صلاة العيدين ، 4 / 458۔ [23]...تحفۃ المحتاج ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين ، 1 / 461 ، 462 ، ملتقطا۔ حاشیہ ترمسی علی المنہج القویم ، باب صلاة العيدين ، 4 / 465۔ [24]...اعانۃ الطالبين ، باب الصلاة ، فصل فی صلاة النفل ، 1 / 446۔ [25]...تحفۃ المحتاج ، كتاب صلاة الجماعۃ ، باب صلاة العيدين ، 1 / 464۔ [26]...اعانۃ الطالبين ، باب الصلاة ، فصل فی صلاة النفل ، 1 / 446۔ [27]...المنہج القویم ، باب صلاة العيدين ، فصل فی توابع ما مر ، ص326۔

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن