30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی خاتَمِ النَّبِیّٖن ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِ اللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط ”نیکی کی دعوت“ سے 52 مَدَنی پھول (1)دُرُود شریف کی فضیلت
فرمانِ آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : اللہ پاک کے کچھ سَیّاح(یعنی سیرکرنے والے) فرشتے ہیں،جب وہ مَحافِلِ ذِکْر کے پاس سے گزرتے ہیں تو ایک دوسرے سے کہتے ہیں: (یہاں) بیٹھو۔جب ذاکِرِین(یعنی ذِکر کرنے والے)دُعا مانگتے ہیں تو فرشتے اُن کی دُعا پر اٰمین (یعنی ’’ایسا ہی ہو‘‘)کہتے ہیں۔جب وہ نبی ( صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم )پر دُرُود بھیجتے ہیں تو وہ فرشتے بھی ان کے ساتھ مل کر دُرُود بھیجتے ہیں حتّٰی کہ وہ مُنْتَشِر(یعنی اِدھر اُدھر)ہو جاتے ہیں،پھر فرشتے ایک دوسرے کو کہتے ہیں کہ اِن خوش نصیبوں کے لئے خوشخبری ہے کہ وہ مغفرت کے ساتھ واپس جا رہے ہیں ۔ (جمع الجوامع، 3/125، حدیث: 7750) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد(1) علمِ دین سِیکھنے اور سِکھانے کی فضیلت
اللہ پاک نے حضرتِ موسیٰ کلیمُ اللہ علیہ السّلام کی طرف وحی فرمائی:’’بھلائی کی باتیں خود بھی سیکھو اور دوسروں کو بھی سکھاؤ!میں بھلائی سِیکھنے اور سِکھانے والوں کی قبروں کو روشن فرماؤں گا تاکہ ان کو کسی قِسم کی وَحْشَت نہ ہو۔“ (حلیۃ الاولیاء، 6/5، رقم:7622) (نیکی کی دعوت،ص 341 )(2)نیکی کی دعوت دینے اوربُرائی سے منع کرنے کی فضیلت
بارگاہِ خُداوندی میں ایک بار حضرتِ مُوسیٰ کلیمُ اللہ علیہ السّلام نے عرض کی: یا اللہ پاک! جو اپنے بھائی کو نیکی کاحکم کرے اور بُرائی سے روکے، اُس کی جَزاکیا ہے؟ اللہ پاک نے اِرشاد فرمایا:میں اُس کے ہرکلمے کے بدلے ایک ایک سال کی عبادت کا ثواب لکھتا ہوں اور اُسے جہنّم کی سزا دینے میں مجھے حَیا آتی ہے۔(مکاشفۃ القلوب، ص48) (نیکی کی دعوت،ص231 )(3)مسجد آباد کرنے کے فضائل پر3فرامینِ مصطَفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
(1)بے شک اللہ پاک کے گھروں کو آباد کرنے والے ہی اللہ والے ہیں۔ (معجم اوسط ،2/58،حدیث: 2502) (نیکی کی دعوت،ص28 ) (2) جو مسجد سے مَحبَّت کرتا ہے اللہ پاک اُسے اپنا محبوب بنا لیتاہے۔ (معجم اوسط،4/400،حدیث:6383)(نیکی کی دعوت،ص28 ) (3) جب کوئی بندہ ذِکر یانماز کے لئے مسجِد کو ٹِھکانا بنالیتاہے تو اللہ پاک اُس کی طرف رحمت کی نظر فرماتا ہے جیسا کہ جب کوئی غائب آتا ہے تو اس کے گھر والے اس سے خوش ہوتے ہیں۔(ابن ماجہ،1/438، حدیث:800) (نیکی کی دعوت،ص28 )(4) کسی کو روتا دیکھو تو رو پڑو
حضرت سیِّدُنا مکحول دِمشقی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں:جب کسی کو روتا ہوا دیکھو تو تم بھی روپڑو اور اُسے رِیا کار نہ سمجھو،میں نے ایک دَفعہ(دَف۔عَہ)کسی رونے والے شخص کو ”رِیا کار “ تصوُّر کیا تو میں ایک سال تک رونے سے محروم رہا۔ (تنبیہ المغترین ،ص107) (نیکی کی دعوت،ص63 ) یادِ نبی میں رونے والا ہم دیوانوں کو لاکھ پرایا ہو وہ پھر بھی اپنا لگتا ہے(5)رِیاکاری و دِکھاوے کی نُحوست
فرمانِ آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : ’’ اللہ پاک اُس عمل کوقَبول نہیں کرتا جس میں رائی کے دانے کے برابر بھی رِیا(یعنی دِکھاوا)ہو۔‘‘ (الترغیب والترہیب، 1/36، حدیث:27) (نیکی کی دعوت،ص65 )(6)باطِن کی اصلاح کیجئے
اللہ پاک کےپیارے پیارے آخری نبی ،مکی مَدَنی ،محمدِعربی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے: ’’ جو اپنے باطِن کی اِصلاح کرے گا تو اللہ پاک اُس کے ظاہِر کی(بھی)اِصلاح فرما دے گا۔‘‘ (جامع صغیر ، ص508، حدیث: 8339) (نیکی کی دعوت،ص83 )(7)ناپسندیدہ کاموں سے بچو
حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:’’جوکام لوگوں کے سامنے کرنا ناپسند کرتے ہو وہ تنہائی میں بھی نہ کیاکرو۔‘‘( جامع صغیر ، ص487، حدیث:7973) (نیکی کی دعوت،ص95 )(8)جھگڑا نہ کیجئے
اللہ پاک کے سچّے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو حق پر ہونے کے باوُجُود جھگڑا نہیں کر تامیں اُس کے لئے جنّت کے(اندرُونی )کَنارے میں ایک گھر کا ضامِن ہوں۔ (ابوداوٗد،4/332، حدیث:4800)(نیکی کی دعوت،ص129 )(9)سب سےاچھا کون
بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم میں عرض کیا گیا: لوگوں میں سب سے اچھا کون ہے؟فرمایا:لوگوں میں سے وہ شخص سب سے اچھا ہے جو کثرت سے قرآنِ کریم کی تلاوت کرے،زیادہ مُتَّقِی ہو،سب سے زیادہ نیکی کا حکم دینے اور بُرائی سے منع کرنے والا ہو اور سب سے زیادہ صلۂ رِحمی(یعنی رشتے داروں کے ساتھ اچھا بَرتاؤ)کرنے والا ہو۔ (مسند امام احمد،10/402، حدیث:27504) (نیکی کی دعوت،ص151 )(10)تلاوتِ قرآنِ کریم کی فضیلت
ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:قیامت کے دن قرآن پڑھنے والا آئے گا تو قرآن عرض کرے گا:یا ربّ! اِسے حُلَّہ(یعنی جنّت کا لباس)پہنا تو اُسے کرامت کاحُلَّہ(یعنی بُزرگی کا جنَّتی لباس)پہنایا جائے گا، پھر قرآن عرض کرے گا:’’یا ربّ! اِس میں اضافہ فرما،‘‘ تو اسے کرامت کاتاج پہنایاجائے گا،پھر قرآن عرض کرے گا: ’’یاربّ!اس سے راضی ہو جا‘‘ تو اللہ پاک اس سے راضی ہوجائے گا، پھر اس قرآن پڑھنے والے سے کہا جائے گا: قرآن پڑھتا جا اور جنّت کے دَرَجات طے کرتا جا اور ہر آیت پر اسے ایک نعمت عطا کی جا ئے گی۔(ترمذی، 4/419، حدیث: 2924) (نیکی کی دعوت،ص152 )
1 … امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی کتاب ”نیکی کی دعوت “ سے چند اَحادیثِ مبارکہ اور فَرامِینِ بُزُرگانِ دین کا مَجْموعہ۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع