دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Paanch Rupay ki Barkat Say Saath Shadian | پانچ روپے کی برکت سے سات شادیاں

    book_icon
    پانچ روپے کی برکت سے سات شادیاں

    دُعا کی قبولیت کا ایک سبب

              میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دُعا اللہ عَزَّوَجَلَّ سے عرض معروض کرنے ، اس کے فضل و انعام کے مستحق بننے اور بخشش و مغفرت کاپروانہ حاصل کرنے کا نہایت آسان اور مُجَرَّب (آزمایا ہوا) ذریعہ ہے۔ اسی طرح دُعا نبیٔ کریم ، رء وف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی سنّت ، اللہ عَزَّوَجَلَّ کے محبوب بندوں کی متواتر عادت ، درحقیقت عبادت بلکہ مغزِعبادت ہے اور اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے گنہگار بندوں کے حق میں ایک بہت بڑی نعمت ہے۔

              میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دعا کی قبولیت کے اسباب میں سے یہ بھی ہے کہ جب کبھی کوئی پریشانی یا مصیبت آپہنچے تو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نیک بندوں کی بارگاہ میں حاضر ہو کر دُعا کروائی جائے کہ  جب یہ برگزیدہ ہستیاں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں دعا کرتی ہیں تواللہ عَزَّوَجَلَّ ان کے اُٹھے ہوئے ہاتھوں کو خالی نہیں لوٹاتا اور نہ ہی ان کی دعا کو رد فرماتا ہے جیسا کہ صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا معمول مبارک تھا کہ جب انہیں کوئی پریشانی لاحق ہوتی تو حضور پُرنور ، شَافِعِ یَومُ النُّشُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مقدس بارگاہ میں حاضر ہو جاتے اور دُعا کے لیے عرض کرتے تھے چنانچہ

              حضرت سیِّدُنا اَنَس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ روایت کرتے ہیں کہ نبیٔ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے عہد مبارک میں لوگوں پر قحط آگیا۔ نبیٔ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جُمُعَہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ ایک دیہاتی کھڑا ہوا اور عرض کی : یَارَسُولَ اللہ! (قحط سالی کی وجہ سے )مال ہلاک ہوگئے ، بچے بھوکے ہیں ۔ آپ ہمارے لیے اللہ عَزَّوَجَلَّسے دعا کیجئے۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے ہاتھوں کو بلند کیااور اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں دعا کی (راوی کہتے ہیں ) اس وقت آسمان پر کوئی بادل کا ٹکڑا نہیں تھا ، اس ذات کی قسم جس کے قبضہ وقدرت میں میری جان ہے۔ ابھی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے ہاتھوں کو نیچے بھی نہیں کیا تھا کہ پہاڑوں کی مثل بادل اُمنڈ آئے اور ابھی آپ منبر سے نیچے نہیں تشریف لائے تھے کہ میں نے دیکھا کہ بارش کے قطرے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی داڑھی مبارک سے ٹپک رہے تھے۔ اس دن ایسی بارش ہوئی کہ دوسرے جمعے تک جاری رہی۔ (اگلے جمعہ کو) وہی دیہاتی یا کوئی اور کھڑا ہوا اور عرض کی : یَارَسُولَ اللہ! (مسلسل بارش کی وجہ سے) مکان گر گئے اور مال غرق ہو گیا۔ آپ اللہ عَزَّوَجَلَّ سے ہمارے لیے دعا کیجئے۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے ہاتھوں کو بلندفرمایا اور دعا کی ، اے اللہ! ہمارے ارد گرد بارش برسا ، ہم پر نہ برسا۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بادل کی جس سمت بھی اپنے ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے تو بادل ہٹ جاتے تھے۔ پورا مدینہ حوض کی طرح ہو گیا اور وادیٔ قناۃ ایک ماہ تک بہتی رہی اور جس طرف سے کوئی شخص آتا تھا وہ بارش کی کثرت کی خبر دیتا تھا۔

    (بخاری ،  کتاب الجمعۃ ،  باب الاستسقاء فی الخطبۃ یوم الجمعۃ ،  ۱ / ۳۲۱ ،  حدیث : ۹۳۳)

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے ہمارے پیارے نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے کیسی عظمت اورشان عطا فرمائی تھی کہ آپ کے ہاتھ اُٹھاتے ہی فوراً بارش کا نزول ہوگیا۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ  آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے وسیلے سے آپ کی اُمت کے اولیاء کی دعاؤں کو بھی شرفِ قبولیت عطا فرماتا ہے۔ جب یہ بارگاہِ الٰہی میں دست بَدُعاہوتے ہیں تو ان کی دعائیں رد نہیں کی جاتیں یہی وجہ ہے کہ شروع ہی سے مسلمانوں کا اللہ عَزَّوَجَلَّ کے برگزیدہ بندوں کی بارگا ہ میں حاضر ہو کر دعا کے لیے عرض کرنے کا معمول رہا ہے چنانچہ

              حضرت سیّد عمر مِحضَار حسینی شافعی کبراوی یمنی عَلَیْہ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی جو کہ بہت  بڑے ولیُ اللہ ،  مشہور امام اور مستجابُ الدَّعوات بزرگ تھے ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمت میں پریشان حال لوگ دعا کے لیے حاضر ہوتے اور اپنے من کی مرادیں پاتے تھے ایک مرتبہ ایک بیمار شخص آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور دعاکی درخواست کی۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا دُعا کرنا تھا کہ وہ فوراً تندرست ہوگیا ، اسی طرح ایک عورت کو مرگی کا سخت دورہ پڑتا تھا اور وہ دوا وغیرہ سے عاجز ہوگئی تھی آپ کے پاس حاضر ہوئی آپ رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اس کے لیے عافیت کی دعاکی وہ تندرست ہوگئی۔ ایک اور شخص حاضر ہوا کہنے لگا : حضور! میری دراہم سے بھری تھیلی گم ہوگئی ہے ۔ آپ رَحْمَۃُاللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اس کے لیے دعا فرمائی تو اچانک ایک چوہا نظر آیا اس نے تھیلی منہ میں پکڑی ہوئی تھی اور اسے جا کر وہیں رکھ آیا جہاں سے اٹھائی تھی۔  (جامع کرامات الاولیا ،  حرف العین ، عمر المحضار ، ۲ / ۴۱۹)

              اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ پندرھویں صدی کی عظیم علمی و رُوحانی شخصیت ، شیخِ طریقت ، امِیرِ اہلسنّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن