Qabar Ka Imtihaan (Qabar Ki Daant)
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
Type 1 or more characters for results.
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Qabar ka Imtihan | قبرکا امتحان

Mere Baal Bache Kaha Hain

قبرکا امتحان
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

قبر کا امتحان

شیطٰن لاکھ سُستی دلائے یہ بیان (26صفحات)  مکمَّل پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ اپنے دل میں مَدَنی انقلاب برپاہوتاہوا محسوس فرمائیں گے۔   

دُرود شریف کی فضیلت

      سرکارِنامدار، مدینے کے تاجدارحبیبِ  پَرْوَرْدَگار، شفیعِ روزِ شُمار،  جنابِ احمد ِمختار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشادِ نور بار ہے:   ’’تم اپنی مجلسوں کو مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھ کر آراستہ کرو کیونکہ تمہارا مجھ پردُرُودِ پاک پڑھنا بروزِقِیامت تمہارے لئے نور ہوگا۔   ‘‘    (اَلْجامِعُ الصَّغِیر ص۲۸۰ حدیث ۴۵۸۰)  
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
یاد رکھ ہر آن آخِر موت ہے بن تُو مت انجان آخِر موت ہے
مرتے جاتے ہیں ہزاروں آدَمی عاقِل ونادان آخِر موت ہے
کیا خوشی ہو دل کو چندے زِیست سے غمزدہ ہے جان آخِر موت ہے
ملکِ فانی میں فنا ہر شے کو ہے سُن لگا کر کان آخِر موت ہے
بارہا علمیؔ تجھے سمجھا چکے
مان یا مت مان آخِر موت ہے
حضرتِ سیِّدُنا ابُوالْحَجّاج ثمالِی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ،  سرکارِ مدینہ ،  سلطانِ باقرینہ ،  قرارِ قلب وسینہ ،  فیض گنجینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ عبرت نشان ہے :  جب میِّت کو قَبْر میں اُتاردیا جاتاہے تو  قَبْراُس سے خطاب کرتی ہے:  اے آدَمی تیرا ناس ہو!تونے کس لئے مجھے فراموش  (یعنی بُھلا )  کررکھاتھا؟   کیا تجھے اِتنا بھی پتا نہ تھا کہ میں فتنوں کا گھر ہوں ، تاریکی کا گھر ہوں ،  پھرتُوکس بات پرمجھ پر اَکڑا اَکڑا پھرتاتھا؟   اگر وہ مُردہ نیک بندے کا ہو تو ایک غیبی آوازقَبْرسے کہتی ہے: اے قَبْر !اگر یہ اُن میں سے ہو جو نیکی کا حُکْم کرتے رہے اور برائی سے منْع کرتے رہے تو پھر! (تیرا سُلوک کیا ہوگا؟   )  قَبْر کہتی ہے :  اگر یہ بات ہوتو میں اس کے لئے گلزار بن جاتی ہوں ۔   چُنانچِہ پھر اُس شخص کا بدن نور میں تبدیل ہوجاتا ہے اور اس کی روح ربُّ العٰلمین عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ کی طرف پرواز کرجاتی ہے۔      (مُسْنَدُ اَبِیْ یَعْلٰی ج۶ ص۶۷ حدیث ۶۸۳۵) 

مُبلِّغوں کومبارک ہو

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! اس حدیثِ پاک پر ذرا غور توفرمائیے کہ جب بھی کوئی قبر میں جاتا ہے چاہے وہ نیک ہو یا بد اسکو قبر میں ڈرایا جاتا ہے۔    دعوتِ اسلامی کے مُبَلِّغوں !  فیضانِ سنّت کا درس دینے والوں!  عَلاقائی دَورہ برائے نیکی کی دعوت میں شرکت کرنے والوں !  اپنی اولاد کی سنّتوں کے مطابِق تربیّت کرنے والوں ! اور سنتیں سکھانے کیلئے اِنفِرادی کوشِش کرنے والوں کو مبارَ ک ہوکہ قبر میں ایک غیبی آواز نیکی کا حُکْم کرنے والوں اور برائی سے منْع کرنے والوں کی تائید و حمایت کرے گی اور اس طرح قبر اُن کے لئے گُلزار بن جائے گی۔    
تمہیں اے مُبلِّغ یہ میری دعا ہے
کئے جاؤ طے تم ترقّی کا زینہ
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میرے بال بچّے کہاں ہیں

یاد رکھئے ! قَبْر میں صِرْف عمل جائیگا ،  بُلند وبالا کوٹھیا ں ، عالی شان مَحلّات ،  اونچے اونچے مکانات،  مال و دولت ،  بینک بیلنس،  وسیع کا روبار ،  بڑے بڑے پلاٹ ،  لہلہاتے کھیت اور خوشنماباغات ، یہ سب ساتھ قَبْر میں نہیں آئیں گے۔    چُنا نچِہ حضرت سیِّدُنا عَطاء بن یَسار عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْغَفُارفرماتے ہیں : جب میِّت کو قبر میں رکھا جاتا ہے توسب سے پہلے اس کا عمل آ کر اس کی بائیں ران کو حَرَکت دیتا اور کہتا ہے:  میں تیرا عمل ہوں ۔    وہ مُردہ پوچھتا ہے :  میرے بال بچّے کہاں ہیں ؟    میری نعمتیں ، میری دَولتیں کہاں ہیں ؟    تو عمل کہتا ہے: یہ سب تیرے پیچھے رَہ گئے اور میرے سوا تیری قبر میں کوئی نہیں آیا۔      (شَرْحُ الصُّدُور ص ۱۱۱)    

قبر میں ڈرانے والی چیزیں

 رات کے اندھیرے میں ڈرجانے والوں ! ، بِلّی کی میاؤں پر چونک پڑنے والوں !کُتّے کے بھونکنے پر راستہ بدل دینے والوں ! سانپ اوربچھّو کاصِرْف نام سُن کر تھر تھرانے والوں ! سلگتی ہوئی آگ کو دُور سے دیکھ کر گھبرانے والوں !بلکہ فقط دھوئیں سے بے چین ہوجانے والوں کیلئے لمحۂ فکریہ ہے۔    حضرتِ سیِّد ُنا علّامہ جلالُ الدّین سُیوطی شافِعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الۡکافی ’’ شَرحُ الصُّدور‘‘  میں نَقْل فرماتے ہیں :   ’’جب انسان قَبْر میں داخِل ہوتا ہے تو وہ تمام چیزیں اُس کو ڈرانے کیلئے آجاتی ہیں جن سے وہ دنیا میں ڈرتا تھا اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے نہ ڈرتا تھا۔   ‘‘  (شَرْحُ الصُّدُور ص۱۱۲)  

کیااللہ عَزَّ وَجَلَّ سے ڈرنے والا گناہ کرسکتا ہے؟

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!کیا اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے ڈرنے والا نَماز،   روزہ قضا اور زکوٰۃ ادا کرنے میں کوتاہی کرسکتا ہے ؟   کیا خوفِ خدا  عَزَّ وَجَلَّ رکھنے والا ڈنڈی مارکر سودا چلاسکتا ،  حرام روزی کماسکتا سود ورشوت کا لین دین کرسکتا ہے؟   داڑھی مُنڈانا اور ایک مُٹھّی سے گھٹانا دونوں حرام ہے تو کیاخوفِ خدا رکھنے والا داڑھی مُنڈواسکتا یا خشخشی رکھواسکتا ہے؟    کیا اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے ڈرنے والا T.V. ،  V.C.R. اور انٹرنیٹ پر فلمیں ڈِرامے دیکھ سکتا اور گانے باجے سُن سکتا ہے ؟    کیاخوفِ خدا رکھنے والاماں ، باپ، بھائی ، بہنوں ، رشتے داروں بلکہ عام مسلمانوں کا دل دُکھا سکتا ہے؟    کیا اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے ڈرنے والاگالی گلوچ،  جھوٹ،  غیبت،  چُغلی،  وعدہ خِلافی،  بدنگاہی، بے حَیائی، بے پردَگی وغیر ہ وغیرہ جرائم کرسکتا ہے؟    کیا اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے ڈرنے والاچوری، ڈاکا، دہشت گردی اور قتل و غارتگری جیسی گھناؤنی وارِداتیں کرسکتا ہے ؟    طرح طرح کے گناہوں میں مُلوَّث رہنے والے ایک بار پھرکان کھول کرسن لیں کہ’’جب انسان قَبْر  میں داخِل ہوتا ہے تو وہ تما م چیزیں اُسکو ڈرانے کیلئے آجاتی ہیں جن سے وہ دنیا میں ڈرتا تھا اوراللہ عَزَّ وَجَلَّ سے نہ ڈرتا تھا۔   ‘‘  (ایضاً)  

پڑوسی مُردوں کی پُکار

بے نَمازیوں ،  بِلا عذرِ شرعی ماہِ رَمَضان کے روزے قضا کر ڈالنے والوں ،  فلمیں ڈِرامے دیکھنے والوں ، گانے باجے سننے والوں ، ماں باپ کا دل دُکھانے والوں ، داڑھی مُنڈانے والوں ، یا ایک مُٹھّی سے گھٹانے والوں اور طرح طرح کی نافرمانیاں کرنے والوں کیلئے لمحۂ فکریہ ہے کہ حُجَّۃ الاسلام حضرتِ سیِّدُناامام محمدبن محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالی نَقْل فرماتے ہیں :   ’’جب  (گناہ گار ) مُردے کوقبرمیں رکھ دیتے ہیں اور اُس پر عذاب کا سلسلہ شُروع ہوجاتا ہے تو اسکے پڑوسی مُردے اُس سے کہتے ہیں :  ’’اے اپنے پڑوسیوں اور بھائیوں کے بعد دنیا میں رَہنے والے !کیا تیرے لئے ہمارے مُعامَلے میں کوئی عبرت نہ تھی؟   کیا ہمارے تجھ سے پہلے (دنیا سے)  چلے جانے میں تیرے لئے غور وفکر کا کوئی مقام نہ تھا؟   کیا تو نے ہمارے سلسلۂ اعمال کا ختم ہونا نہ دیکھا؟    تجھے تو  مُہْلَت تھی تو نے وہ نیکیاں کیوں نہ کرلیں جو تیرے بھائی نہ کرسکے۔   ‘‘  زمین کا گوشہ اسے پکار کر کہتا ہے: ’’ اے دنیائے ظاہر سے دھوکا کھانے والے !تجھے ان سے عبرت کیوں نہ ہوئی جو تجھ سے پہلے یہاں آچکے تھے اور انہیں بھی دنیا نے دھوکے میں ڈال رکھا تھا۔   ‘‘   (اِحیاء الْعُلوم   ج۵ ص۲۵۳)   
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! حقیقت یہ ہے کہ ہر مرنے والا مرتے ہی گویایہ پیغام دیتا چلا جاتا ہے کہ جس طرح میں مَر گیا ہوں آپ کو بھی مرنا پڑ جائیگا، جس طرح مجھے منوں مِٹّی تلے دفن کیاجانے والا ہے اسی طرح تمہیں بھی دفن کیا جائیگا۔   
جنازہ آگے بڑھ کے کہہ رہا  ہے اے جہاں والو!
مِرے پیچھے چلے آؤ تمہارا رہنُما میں ہوں 

امتِحان سرپر ہے

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کل جب اسکو ل یا کالج کا امتحان قریب آتا ہے توطلَبہ اس کی تیّاریوں میں بَہُت زِیادہ مشغول ہوجاتے ہیں ، رات دن ان پر بس ایک یہی دُھن سُوار ہوتی ہے کہ امتحا ن سر پر ہے ،  امتحان کیلئے محنت بھی کرتے ہیں ، دعائیں بھی مانگتے ہیں پھر بعض نادان تو مُمْتَحِنْ کو رشوتیں بھی دیتے ہیں ، ہر ایک کی فَقَط ایک ہی آرزو ہوتی ہے کہ کسی طرح میں دنیا کے امتحان میں اچھّے نمبروں سے پاس ہوجاؤں ۔   اے دنیا کے امتحان کی تیاریوں میں کھو جانے والو!کان کھول کر سن لیجئے!ایک امتحان وہ بھی ہے جوقَبْر  میں ہونے والا ہے۔    اے کاش !قبر کے امتحان کی تیّاری ہمیں نصیب ہوجاتی ۔    آج اگر اِمکانی سُوالات  ( IMPORTANTS )    مل جائیں توطالبِ علم اُس پر ساری ساری رات محنت کرتے ہیں ،  اگر نیند کُشا گولیاں کھانی پڑجائیں تووہ بھی کھاتے ہیں ۔   اے دنیا کے امتحان کی فکرکرنے والو!حیرت ہے کہ آپ اِمکانی سُوالات پر بَہُت زِیادہ محنت  کرتے ہیں ، کا ش! آپکو اس بات کا احساس ہوجاتاکہ قَبْر  کے سُوالات امکانی نہیں بلکہ یقینی ہیں جو ہمیں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے رسول ، رسول مقبول ، بی بی آمِنہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے مہکتے پھول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پیشگی ہی بتادئیے ہیں اس کے جوابات بھی ارشاد فرما دیئے ہیں ہائے افسوس !قَبْر  کے سُوالات وجوابات کی طرف ہماری کوئی توجُّہ ہی نہیں ۔   آہ !آج ہم دنیا میں آکر دنیا کی رنگینیوں میں کچھ اس طرح گم ہوگئے کہ ہمیں اس بات کا احساس تک نہ رہاکہ ہمیں مرنا بھی پڑیگا ۔        ؎
دِلا غافِل نہ ہویک دم یہ دنیا چھوڑجاناہے بَغیچے چھوڑ کر خالی زمیں اندر سمانا ہے
ترانازک بدن بھائی جو لیٹے سَیج پھولوں پر یہ ہوگا ایک دن بے جاں اسے کِرموں نے کھاناہے
تُو اپنی موت کو مت بھول کرسامان چلنے کا زمیں کی خاک پر سونا ہے اینٹوں کا  سِرہانا ہے
نہ بَیلی ہوسکے بھائی نہ بیٹا باپ تے مائی توکیوں پھرتا ہے سَودائی عمل نے کام آنا ہے
عزیزا یاد کر جس دن کہ عِزرائیل آویں گے نہ جاوے کوئی تیرے سنگ اکیلا تُوں نے جاناہے
جہاں کے شَغل میں شاغِل خدا کی یادسے غافِل کرے دعویٰ کہ یہ دنیا مِرا دائم ٹھکانہ ہے
غلامؔ اِک دم نہ کر غفلت حَیاتی پہ نہ ہو غَرّہ
خدا کی یاد کر ہر دم کہ جس نے کام آنا ہے

نَقْل کرنے والا ہی کامیاب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہُ تَعَالٰی آپ سب پر اپنا فضل وکرم فرمائے اللہ تَبارَکَ وَ تَعَا لٰی آپ سب کو مدینۂ منورہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً میں زیرِ گنبدِ خضرا جلوۂ محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں ایما ن وعافیت کے ساتھ شہادت نصیب کرے اوریہ ساری دعائیں خاکِ مدینہ کے صدقے مجھ سگِ مدینہ عفی عنہ کے حق میں بھی قَبول فرمائے ۔    اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے محض اپنے فضل و کرم سے ہمیں ایسا پاکیزہ نَمونہ عطا فرمادیا ہے کہ جو مسلمان اُس نَمُونے کی جتنی اچھّی نقل کرے گا اُتنا ہی وہ اعلیٰ کامیاب ہوگا۔    چُنانچِہ اللہ تَبارَکَ وَ تَعَا لٰی اُس مقدّس نَمُونے کا اعلان پار ہ 21 سُوْرَۃُ الْاَحْزَاب کی اکیسویں آیتِ کر یمہ میں اس طرح فرماتا ہے : 
لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ 
ترجَمۂ کنزالایمان:  بے شک تمہیں رسو لُ اللّٰہ کی پیروی بہتر ہے۔    
تو اس رَحْمت والے نَمُونے کی جونَقْل کرے گا وُہی کامیاب ہوگا اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے اس عطا کردہ بے مِثل نَمُونے کو چھوڑ کر جو شیطان کی پیروی کرے گا،  غیر مسلموں کے طور طریقے اپنائے گاوہ ہر گز کامیاب نہیں ہوسکے گا۔        

بد نصیب دولھا سویا ہی رہ گیا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہُ تَعَالٰی آپ پر فضل وکرم کرے ، ہوسکتا ہے کہ آپ میں سے کسی کے بارے میں یہ شور برپاہو جائے کہ رات کو تو یہ بھلا چنگا سویاتھالیکن صبح جب نوکری کیلئے جگایا گیا تو معلوم ہوا کہ آج تو وہ ایسا سویا ہے کہ اب قِیامت تک سویا ہی رہے گا،  یعنی اِس کی روح پرواز کرچکی ہے۔    ہاں ہاں یہ بابُ المدینہ کراچی میں ہونے والاایک دل خَراش واقِعہ ہے ایک نوجوان کی شادی ہوئی… رُخصتی کی تاریخ بھی آگئی …کل رُخصتی ہونی ہے رات کو ، شکرانے کے نوافِل اور شکرانے میں صَدَقہ و خیرات کرنے کے بجائے شیطان کی پیروی میں ناچ رنگ کی محفِل برپا کی گئی،  خاندان کی بہو بیٹیاں طبلے کی تھاپ پر رَقص کررہی ہیں اور مرد بھی ناچ ناچ کر اپنے بے ڈھنگے فن کا مظاہَرہ کررہے ہیں ،  رات بھر اُودھم مچا کر جب فجر کی اذانیں شُروع ہوئیں تو بجائے مسجِد کا رُخ کرنے کے  لوگ سونے کیلئے چلے گئے، دولھا بھی اپنے بستر پر لیٹا ، رات بھرکی تھکن کی وجہ سے آنکھ لگ گئی ۔   پیارے اسلامی بھائیو! ذرا کلیجہ تھام کر سنئے ! جُمُعہ کا دن تھا ماں نے دوپہر کے بارہ بجے کسی کو بھیجا کہ میرے لال کواٹھا دوآج جُمُعہ کا دن ہے جلدی جلدی غسل کرلے اور تیّاری کرے کہ آج اس کی دُلہن گھر آنیوالی ہے ۔     جگانے کیلئے گھر کاایک عزیز پہنچتا ہے ، آواز یں دیتا ہے،  لیکن دولہے میاں جواب نہیں دے رہے، اوہو!  آخِر رات کی اتنی بھی کیاتھکن کہ آنکھ ہی نہیں کُھل رہی !  مگر جب ہِلاجُلا کر دیکھا تو اُس کی چیخیں نکل گئیں کہ یہ تو ہمیشہ کیلئے سو گیا ہے !  کُہرام مچ گیا، شادی کا گھر ماتم کدہ بن گیا، جہاں ابھی رات دھوم سے شادیانے بج رہے تھے وہاں اب آہ وبُکا کا شور برپا ہوگیا، جہاں ہنسی کے فَوّارے اُبل رہے تھے ، وہاں آنسوؤں کے دھارے بہنے لگے۔   تجہیزوتکفین کی تیّاریاں ہونے لگیں ، آہ! صد آہ!   چند گھنٹوں کے بعد جسے سر پر مہکتے پھولوں کاسہر اپہنا کر سج دھج کے ساتھ سجی ہوئی کا ر میں سُوار  کیا جانا تھا وہ بد نصیب دولھا جنازے کی ڈولی میں سوار کر دیا گیا،  باراتی ’’شادی ہال ‘‘ میں پہنچانے کے بجائے اُسے کندھوں پرلاد کر سوئے قبرِستان چل پڑے ہیں ۔   ہائے !ہائے!  بدنصیب دولھا روشنیوں کے چکا چوند سے نکل کر گُھپ اندھیری قبرکی طرف بڑھتا چلا جارہا ہے،  اب اسے رنگ برنگے پھولوں سے سجے ہوئے اور جگمگاتے ’’حَجَلَۂ عَروسی‘‘  میں نہیں بلکہ کیڑے مکوڑوں سے اُبھرتی ہوئی وَحْشت ناک قَبْرمیں رکھا جائیگا۔   اب اس کے بدن پر شادی کا خوشنما ، رنگ برنگا،  مہکتا جوڑا نہیں بلکہ کافور کی غمگین خوشبومیں بساہواکفن ہے اور … اور …  دیکھتے ہی دیکھتے  بدنصیب دُولھا قبر میں اُتار دیا گیا ۔   آہ!      ؎    
تُو خوشی کے پھول لے گا کب تلک؟   
تو یہاں زندہ رہے گا کب تلک؟   

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن