say no to valentines day(1)
Description
"ناجائز محبت میں دئیے جانے والے تحائف کا حکم ویلنٹائن والے دن اجنبی مرد و عورت کے مابین جو ناجائز محبت کا تعلق قائم ہوتا ہے اور آپس میں جو تحائف کا تبادلہ ہوتا ہے فقہاءِ کرام فرماتے ہیں کہ یہ رشوت کے حکم میں داخل ہے اس لئے ناجائز وحرام ہے ایسے گفٹ لینا اور دینا دونوں ہی ناجائز وحرام ہیں اگر کسی نے یہ تحائف لئے ہیں تو اس پر توبہ کے ساتھ ساتھ یہ تحائف واپس کرنا بھی لازم ہے۔ (ویلنٹائن ڈے(قرآن وحدیث کی روشنی میں،)ص23) حرام کو دیکھنے والا اور جو اپنا جسم غیر کو دِکھائے دونوں پر ہی اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی لعنت ہے اور دونوں ہی رحمت ِالٰہی سے دُور ہیں پھر زنا صرف شرمگاہ کا نہیں بلکہ ہاتھ کا زنا حرام کو پکڑنا، آنکھ کا زنا حرام کو دیکھنا، پاؤں کا زنا حرام کی طرف چلنا، منہ کا زنا حرام بوسہ دینا اور ویلنٹائن ڈے میں عموماً یہ سارے حرام کام اور زنا کی یہ تمام اقسام پائی جاتی ہیں۔ (ویلنٹائن ڈے(قرآن وحدیث کی روشنی میں،)ص22) بحر الرائق میں ہے: عاشق ومعشوق (ناجائز محبت میں گرفتار) آپس میں ایک دوسرے کو جو (تحائف) دیتے ہیں وہ رشوت ہے ان کا واپس کرنا واجب ہے اور وہ ملکیت میں داخل نہیں ہوتے۔(بحرالرائق، ۶/ ۴۴۱) مسلمان کی تو قرآنِ کریم میں یہ شان بیان ہوئی ہے کہ وہ رحمن عَزَّوَجَلَّ سے بن دیکھے ڈرتے ہیں لہٰذا خدا کے خوف سے لرز کر اس کی رحمت کے دامن سے لپٹ کر سچی توبہ کرلیجئے وہ غفور ہے رحیم ہے توبہ کرنے والوں کی نہ صرف توبہ قبول فرماتا ہے بلکہ انہیں اپنا محبوب بنا لیتا ہے۔ اس دن(یعنی: ویلنٹائن ڈے) فلمیں ڈرامے، گانے باجے اور مختلف بے حیائی سے لبریز شو دیکھنے والے بھی توبہ کرلیں کہ یہ سب سخت ناجائز و حرام افعال ہیں۔ (ویلنٹائن ڈے(قرآن وحدیث کی روشنی میں،)ص22) "
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.
Comments ( 0 )