Naza ki Sakhtiyan

Book Name:Naza ki Sakhtiyan

ہو تو ہمیں کیا کرنا چاہئے۔چُنانچہ اس کے مُتَعَلِّق بہارِ شریعت سے چند اَہَمّ اور ضَروری مَدَنی پُھول پیش کیے جاتے ہیں جن پر عمل کرنا  نہ صِرْف ہمارے لئے بلکہ اس مرنے والے کے لیے بھی اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  بہت ہی مُفید ہوگا  اور ایسے اِنْتہائی نازُک موقع پر بھی ہمیں شَرِیْعَت کی پاسداری کرنے میں آسانی ہوگی۔ چُنانچہ صَدْرُ الشَّریعہ،بَدْرُالطَّریقہ مُفْتی محمدامجد علی اَعْظَمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  لکھتے ہیں:

 ٭جب موت کا وَقْت قریب آئے اور علامتیں پائی جائیں تو سُنَّت یہ ہے کہ دَہْنی کَرْوَٹ پر لِٹا کر قِبْلہ کی طرف مونھ(مُنہ) کردیں اوریہ بھی جائز ہے کہ چِت لِٹائیں اور قِبْلہ کو پاؤں کریں کہ یوں بھی قِبْلہ کو مونھ(مُنہ) ہوجائے گا مگر اس صُورت میں سر کو قدرے اُونچا رکھیں اور قِبْلہ کو مُونھ (مُنہ )کرنا دُشْوار ہو کہ اس کو تکلیف ہوتی ہو تو جس حالت پر ہے چھوڑ دیں۔

٭جاں کنی کی حالت میں جب تک رُوْح گلے کو نہ آئی، اسے  تَلْقِیْن کریں، یعنی اس کے پاس بُلند آواز سے پڑھیں:"اَشْھَدُ اَن لَّا اِلٰہَ اِلَّا  اﷲُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّداً رَّسُولُ ﷲ" مگر اسے اس کے کہنے کاحکم نہ کریں۔

٭جب اس نے کلمہ پڑھ لیا تو تَلْقِیْن مَوْقُوف کردیں۔ ہاں اگر کلمہ پڑھنے کے بعد اس نے کوئی بات کی توپھر تَلْقِیْن  کریں کہ اس کا آخِر کلام "لَا اِلٰہَ اِلَّا ا ﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ"ہو۔

٭تَلْقِیْن کرنے والا کوئی نیک شخص ہو، ایسا نہ ہو جس کو اس کے مرنے کی خُوشی ہو اور اس کے پاس اس وَقْت نیک اورپرہیزگارلوگوں کا ہونا بہت اچھی بات ہےاوراس وَقْت وہاں سُورۂ  یٰسٓ شریف کی  تِلاوت اور خُوشبو  ہونا  مُسْتَحَب ہے۔ مثلاً  لُوبان یا اَگر بتّیاں سُلگادیں۔

٭کوشش کرےکہ مکان میں کوئی تصویر یا کُتّا نہ ہو،اگر یہ چیزیں ہوں تو فوراً نکال دی جائیں