Naza ki Sakhtiyan

Book Name:Naza ki Sakhtiyan

کہ جہاں یہ ہوتی ہیں ملائکہ رحمت نہیں آتے۔

٭جب رُوْح نکل جائے تو ایک چوڑی پٹی جبڑے کے نیچے سے سَر پرلے جا کر گِرہ دے دیں کہ مُنہ کھلا نہ رہےاورآنکھیں بند کردی جائیں اور اُنگلیاں اور ہاتھ پاؤں سیدھے کردیے جائیں، یہ کام اس کے گھرو الوں میں جو زِیادَہ نرمی کے ساتھ کرسکتا  ہوباپ یا  بیٹا وہ کرے ۔(بہارِ شریعت،۸۰۷/۱)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جب کبھی ایسا موقع آئے کہ ہم اپنے عزیز، رشتے دار، دوست اَحْباب یا کسی بھی مُسلمان کو ایسی کیفیَّت میں پائیں تو ہمیں ان مذکورہ مَدَنی پُھولوں پر عمل کرنا چاہئے کہ ہماری تھوڑی سی توجُّہ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ مرنے والےکے لئے بہت مُفید ہوگی۔خُصُوصا ً تَلْقِیْن  تو ضَرور کرنی چاہئے کہ حدیثِ پاک  میں مرتے وَقْت کلمہ پڑھنے والے کے لئے جنّت کی بِشارت ہے، چُنانچہ حضرت سَیِّدُنامَعاذ بن جَبل رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے روایت ہےکہ نبیِّ رَحْمت،شفیعِ اُمَّت، مالکِ جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:مَنْ كَانَ آخِرُ كَلَامِهِ لَا اِلَهَ اِلَّا اللَّهُ دَخَلَ الْجَنَّةَ ،یعنی جس کا آخری کلام لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ ہو وہ جنّت میں جائے گا۔ (ابو داود، کتاب الجنائز، باب فی التلقین،۲۵۵/۳،حدیث:۳۱۱۶)

مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیمُ الاُمَّت مُفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الْحَنَّان  اس حدیثِ پاک کے تَحْت فرماتے ہیں: اگرچہ عُمر بھر کلمہ پڑھتا رہا لیکن مَرتے وَقْت کلمہ ضَرور پڑھنا چاہیے کہ اس کی بَرَکت  سے بَخْشِشْ ہوگی۔ (مراٰۃ المناجیح، ۴۴۶/۲)

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   ہمیں مُسلمانوں کی خَیْر خَواہی کا جَذبہ عطافرمائے اور بَوَقْتِ نَزع  ان کے پاس بیٹھ کر کَثْرت سے ذِکْر و اَذْکار کرنے  کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ