Naza ki Sakhtiyan

Book Name:Naza ki Sakhtiyan

زِنْدگی اور موت کی ہے یا الٰہی کشمکش

جاں چلے تیری رِضا پر بے کس و مجبور کی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ

مَلَکُ الْمَوْ  ت کو دیکھنا

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دُنیا میں آنے کوتو ہم آ گئے ،مگراَب دُنیا سے اِیمان سَلامَت لے جانے کیلئے سَخْت دُشْوار گُزار گھاٹیوں سے گُزرنا ہوگا اور پھر بھی کچھ مَعْلوم نہیں کہ خاتِمہ کیسا ہو گا! دُنیا سے جاتے وَقْت جاں کَنِی کی تکلیف سے گُزرنا ہوگا۔ ذراتَصَوُّرتو کیجئے! کہ وہ وَقْت کیسا ہوگا،جب ہماری رُوْح بَدن کا ساتھ چھوڑرہی ہوگی؟ ایک ایک  رَگ تکلیف کی شِدَّت سے چَٹَخ رہی ہوگی، مَوت کی تکلیف ہمارے بدن پر قَبضہ جَمارہی ہوگی اور مَوت ہمارے اَعْضَاء کو بےجان کررہی ہوگی، زَبان سے قُو ّتِ بَیَان چھین رہی ہوگی، آنکھوں کےڈھیلے اُوپر کی جانِب چڑھ رہے ہوں گے، ہونٹ سُوکھ رہے ہوں گے،اُنگلیاں نیلی پڑ رہی ہوں گی،آنکھوں کے پَپوٹےایک دوسرے سے مِل رہے ہوں گے اور پھرایسے جاں گُدَاز(جان کو گُھلا دینے والے ) وَقْت میں حضرتِ مَلَکُ الْمَوْت عَلَیْہِ السَّلَامکودیکھنا یہ بھی  ایک آزمائش سے کم نہ ہوگا ، مَنْقول ہے :”حضرتِ سیِّدُنا اِبراہیم خَلِیْلُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامنے مَلَکُ الْمَوْت عَلَیْہِ السَّلَامسے فرمایا: ”کیاتم مجھے وہ صُوْرَت دِکھا سکتے ہو جس میں تَشْرِیْف  لا کر نافرمانوں کی رُوْح قَبْضْ کرتے ہو؟“حضرتِ سَیِّدُنا عِزرائیل  عَلَیْہِ السَّلَام نے کہا: ”آپ سہہ نہیں سکیں گے۔“حضرتِ سیِّدُنا ابراہیمعَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامنے کہا: ”کیوں نہیں (میں دیکھ لوں گا)۔“ اُنہوں نے کہا:” آپ مجھ سے اَلگ ہو جائیے۔“حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اَلگ ہوگئے۔ پھر اُدھر مُتَوجّہ