Naza ki Sakhtiyan

Book Name:Naza ki Sakhtiyan

خوف اور گھبراہٹ بیان نہیں کیا جا سکتا، موت کی سختیاں تلوار کے 300 وار کے برابر ہیں، موت کی سختیاں ہر ہر رگ پر چھا جاتی ہیں، ایک حدیث کے خلاصے کے مطابق، موت کا ہر جھٹکا تلوار کے ہزار واروں سے بڑھ کر ہے، موت کی سختیاں براہِ راست رُوح پر نازل ہوتی ہیں، موت کی سختیاں تمام بدن میں پھیل جاتی ہیں، موت کی سختیاں ہر بال کی جڑ اور سر سے پاؤں تک کھال کے ہر حصے پر طاری ہوتی ہیں ، موت کی سختیاں آرے کے چِیرے جانے سے زیادہ تکلیف دہ ہیں، موت کی سختیاں قینچی کے کاٹے جانے سے بھی زیادہ سخت ہوں گی، موت کی سختیاں ہانڈیوں میں اُبالے جانے سے بھی بڑھ کر ہیں، موت کی سختیاں دِل پر غلبہ کر کے پورے بدن کی طاقت کو چھین لیتی ہیں، موت کی سختیاں مرنے والے کو حیران و پریشان کر دیتی ہیں، موت کی سختیاں زبان کو گونگا کر دیتی ہیں، موت کی سختیاں جسم کو بے جان کر دیتی ہیں، موت کی سختیاں مرنے والے کا رنگ مٹیالا کر دیتی ہیں، موت کی سختیاں آنکھوں کے ڈھیلے اوپر چڑھا دیتی ہیں، موت کی سختیاں ہونٹوں کو خشک کر دیتی ہیں، موت کی سختیاں اُنگلیاں نیلی کر دیتی ہیں، موت کی سختیاں پہلے قدم، پھر پنڈلیاں اور پھر رانیں ٹھنڈی کرتی ہیں، موت کی سختیاں مرنے والے کی اُمیدیں ختم کر دیتی ہیں، موت کی سختیوں سے کچھ دیر قبل توبہ کا دروازہ بند ہو جاتا ہے، جس پر موت کی سختیاں طاری ہوتی ہیں، اُس کے سینے سے گائے بیل کے ڈکارنے کی سی آواز سنائی دیتی ہے۔

        یااللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ! تُو اپنے کرم سے ہمارے گناہ معاف فرما، ہمیں سچی توبہ کی توفیق عطا فرما اور موت کی سختیاں ہم پر آسان فرما، آخری وقت میں ہمیں اپنے پیارے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا جلوہ دکھا۔

گَر تِرے پیارے کا جلوہ نہ رہا پیشِ نَظَر          سختیاں نَزْعْ کی کیونکر مَیں سَہُوں گا یارَبّ!