Naza ki Sakhtiyan

Book Name:Naza ki Sakhtiyan

شِدّت اور چیز ہے اور موت کی غَمَرات و سَکرات کچھ اور چیز۔نَزع کی شِدّت سب کو ہے مگر موت کی غَمَرات کُفّار کو ہے۔ (تفسیرِ نعیمی،ج۷،ص۵۸۲)

نَزع کے وَقْت ہونے والی تکلیف کے بارے میں چار  اَحادیثِ مُبارَکہ  سُنئے۔چُنانچہ  

)1(حضرت سیِّدُنا حَسَن بصری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی  سے روایت ہے کہ سرکارِدو عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے موت کی تکالیف اوراُس کے حلق میں اَ ٹک جانے کا ذِکْر کرتے ہوئےفرمایا:یہ تکلیف تلوار کےتین سو وَار کے برابر ہے۔([1])

(2)بارگاہِ رِسالت  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں موت اوراس کی شِدّت کے بارے میں سُوال ہوا تو ارشاد فرمایا: آسان ترین موت  ایک کانٹے دار ٹہنی کی طرح ہے جو کہ رُوئی میں پھنسی ہوئی ہو ،لہٰذا جب بھی اسے رُوئی سے نکالا جائے گا اِس کے ساتھ رُوئی ضرور آئے گی۔([2])

(3) دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ایک مَریض کی عِیادت کی، پھر اِرْشاد فرمایا:میں جانتاہوں کہ اس پر کیاگُزررہی ہے، اس کی کوئی رَگ بھی ایسی نہیں ہے جس پر علیحدہ علیحدہ موت کی تکلیف کا اَثْر نہ ہورہا ہو۔([3])

(4)حضرت سیِّدُنامَکْحُوْلرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسےمروی ہےکہ سیِّدِعالَم، نُورِمُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشادفرمایا:اگر مُردے کا ایک بال بھی زمین وآسمان والوں پر رکھاجائےتوسب کے سب  اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حکم سے مَرجائیں کیونکہ ہر بال میں موت ہوتی ہے اور جس چیز پر بھی موت پڑ جائے وہ بھی


 

 



[1]موسوعة الامام ابن ابی الدنیا، کتاب ذکر الموت، باب الخوف من اللّٰہ، ۵/ ۴۵۳، حدیث:۱۹۲

[2]موسوعة الامام ابن ابی الدنیا، کتاب ذکر الموت، باب الخوف من اللّٰہ، ۵/ ۴۵۳، حدیث:۱۹۴

[3]مسند البزار، مسند سلمان الفارسی، ۶/ ۴۸۰، حدیث:۲۵۱۲