Hasad ki Tabahkariyan aur Ilaj

Book Name:Hasad ki Tabahkariyan aur Ilaj

(1)             لَایَزَالُ النَّاسُ بِخَیْرٍ مَالَمْ یَتَحَاسَدُوْا“لوگ جب تک آپس میں حَسد نہ کريں گے، ہمیشہ بھلائی پررہیں گے۔'' (المعجم الکبیر، الحدیث:۸۱۵۷،ج۸،ص۳۰۹)

(2)رَسُولِ اکرم،شہنشاہ ِبنی آدم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ عالیشان ہے :''تم میں پچھلی اُمّتوں کی بیماری ضَرور پھیلے گی اوروہ بُغْض و حسد ہے جو کہ  اُسترےکی طرح ہے، لیکن یہ اُسترا (یعنی بغض وحسد)دِین کو کاٹتا ہے نہ کہ بالوں کو، اس ذات ِپاک کی قسم! جس کے قبضۂ قُدرت میں محمد(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی جان ہے !تم اُس وَقْت تک جَنَّت میں داخل نہیں ہوسکتے ،جب تک مومن نہ ہو جاؤاور اس وَقْت تک( کامل) مومن نہيں ہو سکتے، جب تک آپس میں مَحَبَّت نہ کرو، کیامیں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں کہ جب تم اس پر عمل کرو تو آپس میں مَحَبَّت کرنے لگو؟ (وہ چیز یہ ہے کہ) تم آپس میں سَلام کو عام کرو۔‘‘ (المسند للامام احمد بن حنبل،مسند الزبیربن العوام، الحدیث:۱۴۱۲،ج۱،ص۳۴۸)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کردہ اَحادیثِ مُبارَکہ سے معلوم ہواکہ حَسد  اِیْمان کے لئے کس قَدر خطرناک ہے کہ جس طرح ایلوا(کڑوا  رَس) شہد کو خَراب کردیتا ہے،اسی طرح حسد بھی ایمان کوبرباد کردیتا ہے ۔ہمیں بھی اس باطِنی مَرَض سے ہر وَقْت بچنے کی کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ  حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ لوگ اس وَقْت  تک بھلائی میں رہیں گے، جب تک آپس میں حسد نہ  کریں گے ۔ بُغْض و حسد سے  بچنے اورآپس میں مَحَبَّت واُخُوَّت قائم کرنے کیلئے  نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سَلام کو عام کرنے کا حکم اِرْشاد فرمایا ہے۔ لہٰذا ہمیں بھی اپنی یہ عادت بنالینی چاہیے کہ ہم جب بھی کسی سے مُلاقات کریں تو سَلام کی سُنَّتوں اورآداب کاخیال رکھتے ہوئے سَلام ومُصافَحہ کیا کریں۔ امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے عطا کردہ مدنی انعامات میں سے مدنی انعام نمبر6 کیا ہے؟آئیے سُنتے ہیں: امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ فرماتے ہیں: "کیا آج آپ نے گھر،دفتر،بس،ٹرین وغیرہ میں آتے جاتے اور گلیوں سے گزرتے ہوئے راہ میں کھڑے یا بیٹھے ہوئے مسلمانوں کو سلام کیا؟"۔