Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

Book Name:Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

سے کیسے نَجات پائیں گے ؟کھولتے ہوئے گر م پانی کے گُھونٹ کیسے پئیں گے؟ اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے غَضَب کو کیسے برداشت کریں گے ؟‘‘اتنا کہہ کر پھربے ہوش ہوکر گِر پڑی۔جب اِفاقہ ہوا تو بارگاہِ خُداوَندی   میں یُوں عرض گُزار ہوئی:’’یااللہعَزَّ  وَجَلَّ! میں نے جوانی میں تیری نافرمانی کی اوراب کمزوری کی حالت میں تیری اِطاعت کر رہی ہوں،کیا تُو میری عبادت قُبول فرما لے گا؟‘‘پھر اس نے ایک آہِ سَردْ، دِلِ پُردَرْدْسے کھینچی اور کہا:’’آہ! کل بروزِ قیامت کتنے لوگوں کے عیب کُھل جائیں گے ۔‘‘پھر اس نے ایک چیخ ماری اورایسے دَرْد بھرے اَنداز میں روئی کہ وہاں مَوْجُود  سب لوگ اُس کی شِدَّتِ گریہ وزاری سے بے ہوش ہو گئے ۔(الروض الفائق، ص۱۴۸) (از فیضانِ ریاض الصالحین ، ج ۱، ص ۱۹۲)

عیب میرے نہ کھول مَحشر میں     نام ستّار ہے تِرا یاربّ!

بے سبب بخش دے نہ پوچھ عمل    نام غفّار ہے تِرا یاربّ!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے کہ کیسے ایک باجا بجانے والی لڑکی پرخوفِ خدا کا غَلَبہ ہوااوروہ اپنے اس فسقیہ عمل سے توبہ کرکے اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی عِبادت و رِیاضت میں مَشْغُول ہوگئی۔ افسوس! آج کل گانےباجوں ، موسیقی اورآلاتِ لَہْوو لَعِب نے  مُسلمانوں کی اَکْثَریَّت کو یادِ الہٰی سے  غافل کررکھا ہے ۔مُوسیقی کئی مُسلمانوں کی نَس نَس میں اُتر چکی ہے،تقریبًا ہر ہر چیز میں مُوسیقی مُسَلَّط ہے۔ کار ہو یا ہوائی جہاز،ٹرک ہو یا بس،ٹیکسی ہو یا سُوزوکی،گدھا گاڑی ہو یا بیل گاڑی،مکان ہو یا دُکان،کار خانہ ہو یا گودام،ہوٹل ہو یا پان کی ہٹّی(یعنی دُکان)،دھوبی کی پاٹ ہو یا حجاّم کی ہاٹ،تقریبًا ہر جگہ مُوسیقی کی دُھنیں سُنی جاتی ہیں۔بچّہ آنکھ ہی مُوسیقی کے سُروں میں کھول رہاہے،بے چارے کے پنگھوڑے کے اُوپر کھلونا لَٹکا دیتے ہیں جواس کو مُوسیقی سُناتااورسُلاتا ہے،(شاید یہی سبب ہو کہ کئی بد نصیب سَرہانے گانے چلاتے ہیں جبھی انہیں نیند آتی ہے)کھلونوں میں گُڑیا ہویا بھالو،ریل گاڑی ہویا ہوائی جہاز سب میں مُوسیقی یہاں تک کہ بچّے کی جُوتیاں بھی مُوسیقی بجاتی ہیں ! پھر یہ بچّہ بڑا ہو کر مُوسیقی سے کیسے بچ سکے