Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

Book Name:Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

اپنے مُریدین و طالبین کو ایک شَجرہ شریف بھی عطا فرما تے ہیں جس میں سلسلۂ عالیہ کے تمام مَشائخ کے نام اور  ضَروری وَظائِف اور مَخصوص ہدایات بھی ہوتی ہیں۔شَجَرَہ  عالیہ کو پڑھنے کی تلقین اس لئے بھی کی جاتی ہے کہ جب کوئی’’ شَجَرہ عالیہ‘‘پڑھے گا تو باربار اپنے مشائخِ کرام کے نام لینے کی برکت سے نام بھی یاد ہوجائیں گے اور ہر باراِیْصالِ ثواب کرنے کی بَرَکت سے اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ اَوْلیاۓ کاملین کی اَرْواحِ مُقدَّسہبھی خُوش ہوں گی  اور ایصالِ ثواب کرنے والے مُرید پر خُصُوصی نظرِ عنایت ہوتی ہے جس سے مُرید کو دِیْنی ودُنیوی بیشمار بَرَکتیں حاصل ہوتی ہیں اور فائدہ ملتا ہے۔

اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی کامدنی ماحول ہمیں اَوْلیاءُ اللہسے محبت،ذکرودُرُود کی عادت ،نیکیوں کی طرف رغبت اورگناہوں سے نفرت کا ذِہْن دیتا ہے ۔ اس مدنی ماحول کی برکت سے بہت سے اسلامی بھائی  گناہوں بھری زِندگی چھوڑ کر سُنَّتوں کے مطابق زِندگی گزارنے والے بن گئے ۔آئیے ایک مَدَنی بہار آپ کے گوش گزارکرتا ہوں۔

ایک اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے کہ صوبۂ پنجاب کے ضِلع بہاول پُور کی تحصیل ٹَیْل والامیں ایک صاحِب (عمر تقریباً 37سال )کا مِنی سینما گھرتھا ،وہ روزانہ کئی شَوچلاتے، جس میں سینکڑوں اَفْراد فلمیں دیکھتے اور اپنی آنکھوں میں جہنَّم کی آگ بھرنے کا سامان کیا کرتے ۔علاوہ اَزِیْں وہ کرائے پر فلموں کی وی ۔سی۔ ڈیزبھی دیا کرتے ۔ایک مُبلِّغِ دعوتِ اسلامی نے اِنْفِرادی کوشِش کرتے ہوئے انہیں مدنی چینل چلانے کی ترغیب دی، خُوش قسمتی سے اُن صاحِب نے کبھی کبھار مَدَنی چینل چلانا شُروع کیا ،جسے وہ خُود بھی دیکھا کرتے ۔چند ہفتوں کے بعد یعنی 9 شَعْبانُ المُعَظَّم ۱۴۳۰ھ کو ’’یَزمان‘‘ شہر میں ہونے والے’’اجتماعِ ذِکْرونعت‘‘میں سینکڑوں اسلامی بھائیوں کے سامنے اُنہوں نے بتایا کہ مَدَنی چینل کی بَرکت سے میرے اَنْدر خوفِ خُداعَزَّ وَجَلَّ پیدا ہواہے،میں نے گُناہوں سے توبہ کر لی ہے اوراپنامِنی سینما بند کردیا ہے،نیز اُنہوں نے نمازوں کی پابندی کرنے،داڑھی شریف