Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

Book Name:Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

کراپنی بات شرو ع کر دینا سنّت نہیں (5) بات چیت کرتے ہوئے بلکہ کسی بھی حالت میں قہقہہ نہ لگائیے کہ سر کار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے کبھی قہقہہ نہیں لگایا (6)زیادہ باتیں کرنے اور بار بار قہقہہ لگانے سے ہیبت جاتی رہتی ہے (7 ) مراٰۃ المناجیح میں ہے :حُجَّۃُ الْاِسلام حضرتِ سیِّدُنا امام محمدبن محمد غزالی علیہ رحمۃ اللہ الوالی فرماتے ہیں کہ: گفتگو کی چار قسمیں ہیں : (١) خالِص مُضِر(یعنی مکمَّل طور پر نقصان دِہ) (٢) خالِص مفید(٣) مُضِر (یعنی نقصان دِہ) بھی مفید بھی(٤) نہ مُضِر نہ مفید۔ خالص مُضِر(یعنی مکمَّل نقصان دِہ ) سے ہمیشہ پرہیز ضَروری ہے، خالِص مفید کلام(بات) ضَرور کیجئے ،جو کلام مُضِر بھی ہومفید بھی اس کے بولنے میں احتیاط کرے بہتر ہے کہ نہ بولے اور چوتھی قسم کے کلام میں وَقت ضائِع کرنا ہے ۔ا ن کلاموں میں امتیاز کرنا مشکل ہے لہٰذا خاموشی بہتر ہے ۔ (مراٰۃ المناجیح ج٦ ص٤٦٤) (8)بدزبانی اور بے حیائی کی با تو ں سے ہر وقت پرہیز کیجئے ، گالی گلوچ سے اجتناب کر تے رہئے اور یاد رکھئے کہ کسی مسلمان کو بِلا اجازتِ شَرعی گالی دینا حرام ِقَطعی ہے (فتاوٰی رضویہ،ج٢١،ص١٢٧) اور بے حیائی کی بات کرنے والے پر جنّت حرام ہے ۔حُضُور تا جدارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: '' اس شخص پر جنّت حرام ہے جو فُحش گوئی (بے حیائی کی بات ) سے کام لیتا ہے ۔' ' ( کتابُ الصَّمْت مع موسوعة الامام ابن ابی الدنیا، ج٧ص٢٠٤ رقم ٣٢٥ المکتبة العصرية بیروت)

ہزاروں سُنَّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو کتب (١) 312 صفحات پر مشتمل کتاب ''بہارِ شریعت''حصّہ16 اور(٢) 120صفحات کی کتاب'' سُنَّتیں اور آد ا ب ' ' ہد یَّۃً حاصل کیجئے اور پڑھئے۔ سُنَّتوں کی تربیّت کا ایک بہترین ذَرِیعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافلوں میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سُنَّتوں بھرا سفر بھی ہے۔

آؤ مدنی قافلے میں ہم کریں مل کر سفر
سُنَّتیں سیکھیں گے اس میں
اِنْ شَاءَ اللہ سر بسر