Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

Book Name:Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

کرتا رہا۔ ہر ہر چیزسے کہتا کہ تم میری سفارش کرو، میں اب اپنے گُناہوں پر شرمندہ ہوں اورسچے دل سے تائب ہوگیا ہوں ۔     وہ شخص مُسلسل اسی طرح پُکارتا رہا، بالآخر روتے روتے بے ہوش ہو کر زمین پر مُنہ کے بَل گِرگیا، اس کی اس طرح سےآہ وزاری اورگُناہوں پر نَدامت کا یہ اَنداز مقبول ہوا اوراس کی طرف ایک فرشتہ بھیجا گیا،جس نے اسے اُٹھایا اوراس کے سر سے گَرد وغیرہ صاف کی اور کہا :'' اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے بندے!تیرے لئے خُوشخبری ہے کہ تیری توبہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں قَبول ہوگئی ہے۔ '' اس پر وہ بہت خُوش ہوا اور کہنے لگا: ''اللہعَزَّ  وَجَلَّ آپ پر رحم فرمائے ،اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں میری سِفارِش کون کریگا؟ وہاں میرا شفیع کون ہوگا؟'' فرشتے نے جواب دیا:''تیرا اللہعَزَّ  وَجَلَّ سے ڈرنا،یہ ایک ایسا عمل ہے جو تیرا شفیع ہوگا اور تیرایہی عمل بارگاہِ خُداوَنْدی میں تیری سِفارِش کریگا۔(عیون الحکایات ،ص:۱۷۳)

سُبْحٰنَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  ! صَدہزارآفرین اس نوجوان پرکہ جب اس پرگُناہوں کے سبب اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی بارگاہ میں شَرمندہ ہونے کاخَوف غالب آیا،تواس نے اپنے تمَام گُناہوں سے سچی توبہ کرلی اور روزِقیامت اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں اپنی سِفارِش کرنے والے کی تلاش میں نکلا تو اللہعَزَّ  وَجَلَّ نے ایک فرشتے کے ذَرِیْعے اسے توبہ قَبول ہوجانے کی خُوشخبری سُنائی۔ یقینا ًجن خُوش نصیبوں کوصحیح معنوں میں اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کا خوف نصیب ہوجائے،وہ خَلْوَت ہویاجَلْوَت ،ہر حال میں اللہعَزَّ  وَجَلَّ سے ڈرتے ہیں اور اِرْتکابِ گُناہ سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بِلاشُبہ خوف ِ خُداہماری اُخْرَوِی نَجات کے لئے بڑی اَہمیَّت کا حامل ہے، کیونکہ عبادات کی بَجاآوری اور مَنْہیَّات (یعنی ممنوع چیزوں)سے باز رہنے کا عظیم ذَرِیْعہ خوفِ خداہے۔نبیِّ اکرم،نُورِمجسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےارشادفرمایا،’’رَاْسُ الْحِکْمَۃِ مَخَافَۃُ اللّٰہِ‘‘یعنی حکمت کا سَر چشمہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ     کاخوف ہے۔(شعب الایمان ،باب فی الخوف من اللہ تعالٰی،١/٤٧۱، حدیث:٧٤۴)