Imam e Ahle Sunnat ki Ibadat o Riyazat

Book Name:Imam e Ahle Sunnat ki Ibadat o Riyazat

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!سُبْحٰنَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  !یہ ہے ذَوْقِ نماز اور شَوْقِ عِبادت کہ مہینوں کی طویل عَلالت،شدیدکمزوری ونَقاہت کے باوُجود ہر طرح کی کُلفت ومَشقّت سے بے پروا ہو کرقافِلے کا ساتھ توچھوڑ دیا،مگر اَفْضَلُ الْعِبادات (سب سے افضل عبادت) نماز کوچھوڑنا گوارا نہ کِیا۔اس کے ساتھ ساتھ جب بھی قِیام پر قُدرت ہوتی تو کھڑے کھڑے نماز اَدا فرماتے ، بدن میں طاقت نہ ہوتی تو عَصا کے سہارے  قِیام اوررُکوع و سُجود فرماتے،جب  ضُعْف (کمزوری)حد سے بڑھی اور مَرَض نے شدّت اختِیار کی  تو نفس پر ہرطرح کی تکلیف و مَشقَّت برداشت کرتے ہوئے بھی رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آنکھوں کی ٹھندک نمازکو اَدا فرمایا۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اوراس کے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَحکامات پر عمل کرنا اور اُمّتِ مُسْلِمہ کو ان پر عمل کا دَرْس دینا  ،یہ ایسے کام ہیں جو سیّدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی سیرت و کردار کا حصّہ تھے ۔

       عاشقِ اعلیٰ حضرت امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ ذکرِ رضا کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

اس کی ہستی میں تھا عمل جَوْہر           سُنَّتِ مُصطفےٰ کا وہ پیکر

عالمِ دین، صاحبِ تقویٰ               واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

(وسائلِ بخشش، ص۵۷۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی عبادت کرنا ہماری زندگی کا مقصد اور ایک عظیم کا م  ہے ۔یقیناً جس طرح نماز و روزہ ،حج و زکوٰۃ یہ سب کام اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی عِبادت ہیں،اسی طرح  ہر وہ کام کہ جس میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا و خُوشنودی مَقْصود ہو وہ بھی عِبادت کے مفہوم میں شامِل ہوگا۔لہٰذا  اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ غریبوں کی مَدَد کرنا، ناداروں  کے کام بنانا،اَہل وعِیال کےلیے  رِزْقِ حَلال