Kasrat e Tilawat Karnay Walon kay Waqiyat

Book Name:Kasrat e Tilawat Karnay Walon kay Waqiyat

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآ پ نے ہمارے بُزرگانِ دین  کس قدر خُشوع وخُضوع کے ساتھ تلاوتِ قرآنِ پاک کرتے اور اس کے معنیٰ میں غور وفکر کرتے ہوئے کیسی گِریہ وزاری فرماتے تھے ۔ لہٰذا ہمیں بھی تلاوت کرتے وَقْت اس کے مَعانی میں غوروتفکر کرتے ہوئے رونے کی کوشش کرنی چاہیے۔حضورنبیِ پاکصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےارشادفرمایا:’’قرآن غم کے ساتھ نازل ہوا،لہٰذا جب تم اس کی قراء َت کرو توغم ظاہر کرو۔‘‘(معجم الاوسط، باب الالف، من اسمہ ابراہیم، ۲/۱۶۶، الحدیث: ۲۹۰۲۔) اور غم کی کیفیت پیدا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ قرآنِ پاک میں بیان کردہ  تنبیہات(نصیحتوں بھرے واقعات) اوروعیدات(یعنی جن کاموں پرسزادینے کا وعدہ ہے) کویاد کیجئے اورپھر جن کاموں کو کرنےکا اللہعَزَّ  وَجَلَّ  نے حکم دیا اورجن کے کرنےسے منع فرمادیا  ہے ان  کے بارے میں اپنی کوتاہیوں پر بھی نظر کیجئے کہ میں ان احکامات پر کس قدر عمل کرتاہوں اورساتھ ہی عذاب ِ الٰہی اور محشر کی  رُسوائی کا بھی تصور باندھئے  کہ آج تو میں  لوگوں سے چھپ کر دن رات گُناہوں میں مشغول رہتاہوں  کل قیامت میں اسی  سبب سے لوگوں کے سامنے  میری حقیقت سے پردہ اُٹھ گیا تو کیسی ندامت ہوگی،اگر ہم اس طرح  غور وفکر کے ساتھ تلاوت کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّغم کی کیفیت  پید ا ہوگی اور ہوسکتا ہے آنکھوں سے آنسو بھی چھلک جائیں اور دل فکرِ آخرت کیلئے بیقرار ہوجائے۔

عطاکر مجھے ایسی رِقّت خدایا

کروں روتے روتے تلاوت خدایا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی اسلاف کے طریقے پر عمل کرتے ہوئے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی اس پیاری کتاب  قرآنِ کریم کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کرنی چاہیے اوراس میں بیان کردہ احکامات پر