Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام
دِکھائی جائے گی محشر میں شانِ محبوبی کہ آپ ہی کی خوشی آپ کا کہا ہوگا
کسی کے پاؤں کی بیڑی یہ کاٹتے ہوں گے کوئی اسیرِ غم ان کو پُکارتا ہوگا
کسی طرف سے صدا آئے گی حضور آؤ نہیں تو دَم میں غریبوں کا فیصلہ ہوگا
کوئی کہے گا دُہائی ہے یا رسول الله تو کوئی تھام کے دامن مچل گیا ہوگا
یہ بے قرار کرے گی صدا غریبوں کی مقدس آنکھوں سے تار اَشک کا بندھا ہوگا
ہزار جان فِدا نرم نرم پاؤں سے پُکار سُن کے اسیروں کی دوڑتا ہوگا
عزیز بچّہ کو ماں جس طرح تلاش کرے خدا گواہ یہی حال آپ کا ہوگا
خدائی بھر اِنہِیں ہاتھوں کو دیکھتی ہوگی زمانہ بھر اِنہِیں قدموں پہ لوٹتا ہوگا
میں اُن کے دَر کا بھکاری ہوں فضلِ مولٰی سے حسن فقیر کا جنّت میں بِسترا ہوگا
www
سرکار کی آمد مرحبا سردار کی آمد مرحبا سالار کی آمد مرحبا مختار کی آمد مرحبا
غمخوار کی آمد مرحبا تاجدار کی آمد مرحبا شاندار کی آمد مرحبا
مرحبا یا مصطفٰے مرحبا یا مصطفٰے مرحبا یا مصطفٰے مرحبا یا مصطفٰے
صَلُّوۡا عَلَى الۡحَبِيۡب صَلَّى اللّٰهُ تَعَالٰى عَلٰى مُحَمَّد
Dear Islamic brothers! Usually the bigger the status one possesses, the more excellent virtues he should have, through which, he could look distinctive over other people and if a number of wonderful traits gather in one person at the same time then his rank becomes even higher. Undoubtedly, the blessed Ambiya عَـلَـيْـهِمُ الـصَّلٰوةُ وَالـسَّـلَام are the most superior and the most distinguished ones of all in every aspect; therefore, Allah عَزَّوَجَلَّ has adorned them with diverse virtues but how great is the eminence and distinction of the Beloved Rasool صَلَّى اللهُ تَعَالٰى عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم that the virtues Allah عَزَّوَجَلَّ has bestowed upon other blessed Ambiya عَـلَـيْـهِمُ الـصَّلٰوةُ وَالـسَّـلَام, have all been gathered in the blessed personality of the Beloved Rasool صَلَّى اللهُ تَعَالٰى عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم. Listen to the lovely words of any poet: