Book Name:Aklaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan
کوئی تُجھ سا ہوا ہے نہ ہوگا شَہا! تِرے خالِقِ حُسن واَدا کی قسم (حدائق بخشش،ص۸۰)
شعر کی مختصر وضاحت:یَارسُولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!اللہنےعَزَّ وَجَلَّ آپ کی مُبارَک عادات و اطوار کو قرآنِ کریم میں عظیم فرمایا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ظاہری سراپا کو بھی اِنتہائی حُسن و جمال بخشا ،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حُسن اور پیاری پیاری اداؤں کو پیدا کرنے والے رَبّ عَزَّ وَجَلَّ کی قسم ! آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جیسا حسین و جمیل نہ پہلے کبھی ہوا اور نہ آئندہ کبھی ہو سکتا ہے۔
آئیے!آج ہم اَخلاقِ مُصْطَفٰے کی چند ایمان افروز جھلکیاں سُننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں اورنیّت کرتے ہیں کہ ہم بھی اپنے اَخلاق دُرست کرنے کی کوشش کریں گے۔شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ بارگاہِ مُصطفٰے میں اِستغاثہ پیش کرتے ہوئے عرض کرتے ہیں۔
مِرے اَخْلاق اچھے ہوں مِرے سب کام اچھے ہوں
بنا دو مجھ کو تم پابندِ سُنّت یارسولَ الله
(وسائلِ بخشش،ص332)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اَخلاقِ مُصْطَفٰے کی بہترین مثال
حضرت سَیِّدُنا زید بن سَعنَہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُجو (اسلام لانے سے)پہلے ایک یہودی عالِم تھے، انہوں نے ایک بار حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے کچھ کھجوریں خریدی تھیں۔کھجوریں دینے کی مُدّت میں ابھی 2 یا 3 دن باقی تھے کہ اُنہوں نے مسجد میں حضور،سراپا نور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا دامن و چادر پکڑ کر نہایت تیز نظروں سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی طرف دیکھتے ہوئے یوں کہا:اے محمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)!عبدالمطّلِب کی ساری اولاد کا یہی طریقہ ہے کہ تم لوگ ہمیشہ لوگوں کے حُقُوق اَدا