Faizan-e-Imam Azam

Book Name:Faizan-e-Imam Azam

اَچھائی،مَکان اورسازوسامان کی بہتری ہویاسُواری کی دُھلائی،اَلْغَرض ہرہر چیز کوصاف سُتھرااورجاذبِ نظر رکھنے کی دینِ اسلام میں تعلیم اور ترغیب دی گئی ہے، چنانچہ پارہ 2 سُوْرَۃُ الْبَقَرۃ کی آیت نمبر 222 میں اِرْشاد ہوتا ہے :

اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَ یُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِیْنَ(۲۲۲)

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : بیشک اللہ  بہت توبہ کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے اور خوب صاف ستھرے رہنے  والوں کو پسند فرماتا ہے۔

حَضْرتِسَیِّدَتُنَاعائشہ صدّیقہرَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں، سرور ِعالَم، نُورِ مجسَّمصَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:’’بے شک اسلام صاف سُتھرا (دِیْن) ہے تو تُم بھی نَظافت حاصِل کیا کرو ،کیونکہ جَنَّت میں صاف سُتھرا رہنے والا ہی داخِل ہو گا۔(کنزالعمال،حرف الطا، کتاب الطہارہ، قسم الاقوال، الباب الاول فی فضل الطہارہ مطلقاً،۵/۱۲۳، الحدیث:۲۵۹۹۶، الجزء التاسع)

حَضْرتِ سہْل بن حَنْظَلہرَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے،نبیِّ اکرمصَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’جو لباس تم پہنتے ہو اسے صاف سُتھرا رکھو اور اپنی سواریوں کی دیکھ بھال کیا کرو اور تمہاری ظاہری ہیئت ایسی صاف سُتھری ہوکہ جب لوگوں میں جاؤ تو وہ تُمہاری عزَّت کریں۔‘‘(جامع صغیر،حرف الہمزہ،ص۲۲،الحدیث:۲۵۷)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہماراپیارا دین ہمیں باطنی صَفائی کے ساتھ ساتھ ظاہری  سُتھرائی کابھی  کیسا پیارا دَرْس دیتاہے،لہٰذا ہمیں بھی  چاہیے کہ صفائی کا خاص خیال رکھیں اوراپنے لباس ،بدن،عمامہ، چادر، جُوتے،گاڑی، گھر ،گلی   محلّے اور بازار وغیرہ کی صفائی کا اِہتمام کریں ،بالخُصُوص مسجد کی تعظیم کی نِیَّت سے آنے سے پہلےغُسل  یااچھی طرح وُضو کرکے،اچھی خُوشبولگاکر،صاف سُتھرالباس پہن کر آئیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ عبادت میں   خُشوع وخُضوع حاصل ہوگا ۔ یہ اچھی عادات اگر ہم