Faizan-e-Imam Azam

Book Name:Faizan-e-Imam Azam

حنیفہ واصحابہ،ص:۱۶) آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا قَد دَرمیانہ تھا،تمام لوگوں سے زِیادہ اَحْسن اَنداز میں کلام فرماتے  اور کثرت سے خُوشبو استعمال فرماتے ،جب باہر تشریف لاتے تو اچھی خُوشبو سے پہچانے جاتے ۔(اخبار ابی حنیفہ واصحابہ،ص:۱۷،ملتقطاً)

حضرت سَیِّدُنا امام ِاعظم عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم  دن بھر علمِ دین کی اِشاعت کے ساتھ ساتھ،قرآن ِ پاک کی تِلاوت اورساری رات عبادت ورِیاضت میں بَسر کرتے تھے۔حضرت ِمِسْعَر بِن کِدام عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ السَّلام فرماتے ہیں: '' میں امامِ اعظم ابُو حنیفہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی مسجِد میں حاضِر ہوا، دیکھا کہ نمازِ فَجر اَدا کرنے کےبعدآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  لوگوں کو سارا دِن علمِ دِیْن پڑھاتے رہتے،اِس دَوران صِرف نَمازوں کے وَقْفے ہوئے۔بعدنَمازِ عشاءآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاپنے دولت سَرا (یعنی مَکانِ عالیشان) پر تشریف لے گئے۔تھوڑی ہی دیر کے بعد سادَہ لباس میں ملبوس خُوب عِطْر لگا کر فَضائیں مَہکاتے، اپنا نُورانی چِہرہ چمکاتے ہوئے پھر آکر مسجِد کے کونے میں نوافِل میں مشغول ہوگئے،یہاں تک کہ صُبحِ صادِق ہوگئی،اب دَرِ دولت(یعنی مکانِ عالیشان) پر تشریف لے گئے اور لباس تبدیل کرکے واپَس آئے اورنَمازِ فجر باجماعت اَدا کرنے کے بعد گُزشتہ کل کی طرح عِشاء تک سلسلۂ دَرْس و تَدریس جاری رہا۔ میں نے سوچا آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بَہُت تھک گئے ہوں گے، آج رات تو ضَرور آرام فرمائیں گے، مگر دوسری رات بھی وُہی معمول رہا۔ پھر تیسرا دن اور رات بھی اِسی طرح گُزرا۔ میں بے حد مُتَأَثِّر ہوا اور میں نے فیصلہ کرلیا کہ عمر بھر ان کی خدمت میں رہوں گا۔ چُنانچِہ میں نے ان کی مسجِد ہی میں مُسْتقل قِیام اختِیار کرلیا۔ میں نے اپنی مُدّتِ قِیام میں،امامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم کو دن میں کبھی بے روزہ اوررات کو کبھی عبادت و نوافِل سے غافِل نہیں دیکھا۔ا لبتّہ ظُہر سے قَبل آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تھوڑا سا آرام فرما لیا کرتے تھے۔ (اَ لْمَناقِب لِلْمُوَفَّق ج ١ ص٢٣٠تا٢٣١ کوئٹہ) (اشکوں کی برسات،ص۶)