Madinay Ki Khasoosiyat

Book Name:Madinay Ki Khasoosiyat

تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی زبانِ حق ترجمان سے شفاعت کا پروانہ عطا فرمایا ہے ،چنانچہ

شفاعت واجب ہوجاتی ہے

       رسول اکرمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےفرمایا:مَنْ زَارَقَبْرِیْ وَجَبَتْ لَہٗ شَفَاعَتِیْ یعنی جس نےمیری قبرکی زیارت کی اس کےلئےمیری شفاعت واجب ہوگئی۔( دار قطنی،کتا ب الحج ، ۲/ ۳۵۱، حدیث: ۲۶۶۹)

       سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !ذراسوچئے تو سہی!وہ  کیساعظمتوں اور برکتوں والامقام ہےکہ جس کی زیارت کریں توشفاعت کی خیرات،وہاں رہیں  تو برکتیں اور اگر وہیں دم نکل جائے تو شفاعت کا وعدہ ہے۔امامِ عشق ومحبت،اعلی حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہلکھتے ہیں:

طیبہ میں مر کے ٹھنڈے چلے جاؤ آنکھیں بند

سیدھی سڑک یہ شہر شفاعت نگر کی ہے

(حدائق بخشش،ص۲۲۲)

       روضہ رسول وہ عظیم جگہ ہے جہاں سترہزارفرشتےصبح حاضری دیتے ہیں۔سترہزارفرشتے شام کوحاضری دیتے ہیں،جن کوایک بار حاضری مل جائے ان  کو دوبارہ حاضری کا شر ف نہیں ملتا، لیکن عشاقانِ رسول پر اللہ پاک  اور پیارے آقاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا کتنا بڑا احسان  ہے کہ انہیں  ایک   بار نہیں بلکہ باربار حاضری  کی اجازت  عطا کی جاتی ہے ،ان کے غلام چاہے کتنے ہی بڑے گناہ گار وخطاکار ہوں،مگر پھر بھی   اس درسے انہیں خالی ہاتھ نہیں لوٹایا جاتا۔وہ تو ایسے کریم آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں جو غلاموں کی فریاد سنتے، ان کی خالی جھولیوں کو بھرتے اوران کی حاجت روائی بھی فرماتے ہیں،چنانچہ

سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے کھانا کھلایا

       حضرت سیِّدُناامام یوسُف بن اسماعیل نَبہانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنَقْل کرتےہیں:حضرتِ سیِّدُناشیخ ابو