Badshogooni Haram Hai

Book Name:Badshogooni Haram Hai

مؤمنین سے بَدشُگُونی لیتے تھے ، کہتے تھے کہ جب سے یہ لوگ ہمارے ملک میں ظاہِر ہوئے ہیں تب سے ہم پر مصیبتیں بَلائیں آنے لگیں۔ (مُفْتی صاحب مزید لکھتے ہیں:)انسان مُصیبتوں ،آفَتوں میں پھنس کر توبہ کرلیتا ہے مگر وہ لوگ اَیسے سرکش تھے کہ ان سب سے ان کی آنکھیں نہ کُھلیں بلکہ ان کا کُفْروسرکشی اور زِیادَہ ہوگئی کہ جب کبھی ہم ان کو آرام دیتے ،اَرْزانی (سستی )،چیزوں کی فَراوانی وغیرہ تو وہ کہتے کہ یہ آرام وراحَت ہماری اَپنی چیزیں ہیں ،ہم اِس کے مُستحق ہیں نیز یہ آرام ہماری اَپنی کوشِشوں سے ہیں ۔ (تفسیر نعیمی،۹/۱۱۷)

ایک اورمقام پر پارہ 5،سورۂ نِسَآء کی آیت نمبر78 میں  یہودیوں کے متعلق ارشاد ہوتا ہے۔

وَ اِنْ تُصِبْهُمْ حَسَنَةٌ یَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِ اللّٰهِۚ-وَ اِنْ تُصِبْهُمْ سَیِّئَةٌ یَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِكَؕ-قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِؕ-فَمَالِ هٰۤؤُلَآءِ الْقَوْمِ لَا یَكَادُوْنَ یَفْقَهُوْنَ حَدِیْثًا(۷۸)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اور ان (منافقوں ) کو کوئی بھلائی پہنچے تو کہتے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے اور اگر انہیں کوئی برائی پہنچے تو کہتے ہیں : (اے محمد!) یہ آپ کی وجہ سے آئی ہے۔ اے حبیب! تم فرما دو: سباللہ کی طرف سے ہے تو ان لوگوں کو کیا ہوا کہ کسی بات کو سمجھنے کے قریب ہی نہیں آتے۔

حکیمُ الْاُمَّت حضر  ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان اِس آیت کے تحت لکھتے ہیں :جب حضور سیِّدِ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہجرت فرما کر مدینہ پاک (زادَھَااللّٰہُ شَرَفًاوَّ تَعظِیْماً)میں رونق اَفروز ہوئے اور یہودِ مدینہ کو دعوتِ اسلام دی تو اکثر یہود نے سَرکشی کرتے ہوئے حضور(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) کی مخالفت پر کمر باندھ لی اور ان میں سے بعض لوگ تَقِیَّہ کرکے(یعنی اپنے کُفْر کو چھپاتے ہوئے) کلمہ پڑھ کر