Ghos-e-Pak Ka Khandan

Book Name:Ghos-e-Pak Ka Khandan

یاد رکھئے!اَولاد کی درست اسلامی طریقے سےمدنی تربیت کرنا، والدین کی اہم ترین ذمہ داریوں میں شامل ہے،چنانچہ

پارہ 28سورۃُ التَّحرِيم کی چھٹی آیتِ کریمہ میں ارشادِخداوندی ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ (پ۲۸،التحریم:۶)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اے ایمان والواپنی جانوں اور اپنے گھر والوں  کواس آگ سے بچاؤ جس کے ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔

تفسیر صِراطُ الْجِنان میں ہے:اس آیت سے معلوم ہواکہ جہاں  مسلمان پر اپنی اِصلاح کرنا ضروری ہے، وہیں  اَہلِ خانہ کی اسلامی تعلیم و تربیت کرنابھی اس پر لازم ہے،لہٰذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ اپنے بیوی بچوں  اور گھر میں  جو افراد اس کے ماتحت ہیں ،ان سب کو اسلامی احکامات کی تعلیم دے یادِلوائے،یونہی اسلامی تعلیمات کے سائے میں  ان کی تربیت کرے تاکہ یہ بھی جہنم کی آگ سے محفوظ رہیں ۔(تفسیرصراط الجنان ،۱۰/۲۲۱)اللہ کریم تمام والدین کو اپنی اوراپنی اولاد کی درست اسلامی طریقے کے مطابق مدنی تربیت کرکے اپنے آپ کو اور اپنی اولاد کو جہنم کی آگ سے بچانے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

رہے شاد و آباد میرا گھرانہ                                                کرم از پئے مُصْطَفٰے غوثِ اعظم

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۵۵۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!نیکی کی دعوت دینا  اور بُرائی سے منع کرنا  اصلاحِ اُمّت اور اُمّتِ مُصْطَفٰےکی خیر خواہی کا بہترین ذریعہ ہے،یہ وہ عظیمُ الشّان کام ہے، جس کو تمام ہی انبیائے کرام عَلَیْہِمُ