Siddique-e-Akbar Ka Kirdar O Farameen

Book Name:Siddique-e-Akbar Ka Kirdar O Farameen

اسحاقرَضِیَ اللہُ عَنْہُفرماتے ہیں:آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اِسلام لاتے ہی اس کا اظہاربھی فرمادیا اور اس کی دعوت بھی دینا شُروع کردی ،چونکہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنی قوم میں نہایت ہی نرم دل، لوگوں کے دُکھ درد میں شریک ہونے والے اورسب کی پسندیدہ شخصیت تھے۔آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قُرَیش کی خاندانی شرافت و مقام اور ان کی ہر اچھائی بُرائی کو اچھی طرح جانتے تھے، آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ایک مشہور اورخُوش اَخلاق تاجِر بھی تھے، قُریش کےتمام چھوٹے بڑے لوگ علمی و تجارتی خوبیوں اور پاکیزہ صحبت کے سبب آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی خدمت میں حاضر ہوتے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی صحبت سے فیض یاب ہوتے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ان پرانفرادی کوشش کرتے، اسلام کی خُوبِیاں بیان فرماتے اورانہیں اِسلام کی دَعوَت دیتے۔اس طرح آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اپنے پاس آنے والے کئی لوگوں پر انفرادی کوشش کر کے انہیں بھی اسلام میں  داخل کر لیا۔([1])،چنانچہ

       شیخ طریقت،امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے”بُڈھا پُجاری“کے صفحہ نمبر11پر فرماتے ہیں:آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی اِنفرادی کوشش سے پانچ(5)وہ حضرات اسلام لائے جن کا شمارعَشَرَۂ مُبَشَّرَہ میں ہوتا ہے۔(یاد رہے!ہر عىب سے پاک نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وہ دس(10)اَصحاب عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان جن کے جنّتی ہونے کی دنیا میں خبر دے دی گئی انہیں’’عَشَرَۂ مُبَشَّرَہ‘‘کہتے ہیں۔(بنیادی عقائد اور معمولاتِ اہلسنت،ص۷۶ملخصا))

          ان کے مبارَک نام یہ ہیں:(1)حضرت سیِّدُناعثمان غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ (2)حضرت سیِّدُناسعد بن ابی وقّاص رَضِیَ اللہُ عَنْہُ(3)حضرت سیِّدُنا طَلحہ بن عُبَیدُاللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ(4)حضرت سیِّدُنا عبدالرحمٰن بن عَوف رَضِیَ اللہُ عَنْہُ(5)حضرت سیِّدُنا زُبیر بن عَوّام رَضِیَ اللہُ عَنْہُ۔


 

 



[1]    الریاض النضرۃ، الفصل الخامس فی ذکرمن   الخ ،۱/۹۱