Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

(ترمذی، کتاب الجنائز ،باب ماجاء فی اجر من عزی مصابا،۲/۳۳۸، حدیث: ۱۰۷۵) (2) فرمایا: جو بندۂ مومن اپنے کسی مصیبت زدہ بھائی کی تعزیت کر ے گا اللہ پاک قیامت کے دن اسے کرامت کا جوڑا پہنائے گا۔    (ابن ماجہ، کتاب الجنائز ،باب ماجاء فی ثواب من عزی مصابا،۲ /۲۶۸، حدیث:۱۶۰۱ ) ٭اسلامی بہنوں سےمسکرا کر ملنا بھی دل جوئی کی ایک صورت ہے۔ دوسروں کو تسکین دینے والے آقا، ہمیشہ تبسم فرمانے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان ہے: تم لوگوں کو اپنے اموال سے خوش نہیں کرسکتے لیکن تمہاری خندہ پیشانی اورخوش اخلاقی انہیں خوش کرسکتی ہے۔(شعب الایمان،باب فی حسن الخلق، ۶/۲۵۴، حدیث:۸۰۵۴) ٭دوسری اسلامی بہنوں  کی پریشانی  دور کرنا بھی دل جوئی کا ذریعہ ہے۔ رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جو کسی مسلمان کی ایک پریشانی دور کرے گا اللہ  پاک قیامت کی پریشانیوں میں سے اس کی ایک پریشانی دور فرمائے گا۔(مسلم،کتاب البر والصلۃ،باب تحریم الظلم، ص۱۰۴۹،حدیث: ۲۵۸۰ملتقطاً) ٭ ضرورت مند کو قرض دینے سے بھی دل جوئی ہوتی ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے: ہر قرض صدقہ ہے۔(شعب الایمان،باب فی الزکاۃ،۳/۲۸۴، حدیث:۳۵۶۳) ٭ تنگ دست مقروض کو مہلت دینا جہاں ثواب کا کام ہے وہیں دل جوئی کے کاموں میں سےبھی ہے  شفقت و مہربانی فرمانے والے آقا، کرم و عنایت کی بارشیں کرنے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: جسے یہ پسندہوکہ اللہ  پاک    ا سے اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطافرمائے جس دن اس کے سوا کوئی سایہ نہ ہو گاتو اسے چاہیے کہ تنگدست کو مہلت دے یا اس کاقرض معاف کر دے۔ (الترغیب والترھیب ،کتاب الصدقات ،باب الترغیب فی التیسیر علی المعسر،۲/۲۴،حدیث:۱۸)٭حاجت پوری کرنا بھی دل جوئی کا سبب ہے۔ گناہگاروں کی شفاعت فرمانے والے آقا، پیاسوں کو جامِ کوثر سے سیراب فرمانے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا: بندہ جب تک اپنے بھائی کی حاجت پوری کرنے میں رہتاہے اللہ  پاک اس کی حاجت