Ilm-e-Deen Kay Fazail

Book Name:Ilm-e-Deen Kay Fazail

روایت کرتے ہیں،اسی کی طلب میں حاضر ہوا ہوں ۔وہ کہتے آپ نے کسی کو بھیج دیا ہوتا اور میں خود چلا آتا۔میں جواب دیتا:نہیں،اس کام کے لئے خود مجھے ہی آنا چاہئے تھا۔اس کےبعد یہ ہوا کہ جب اصحابِ رسول رَضِیَ اللہُ عَنْہُمْ اَجْمَعِیْن وصال کرگئے تو و ہی انصاری دیکھتاکہ لوگوں کو میری کیسی ضرورت ہے اور حسرت سے کہتا :ابنِ عباس(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)!تم مجھ سے زیادہ عقل مند تھے۔(سنن دارمي،۱/۱۵۰، حدیث:۵۷۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!عِلْمِ دِین  کے فضائل کی تو کیا ہی بات ہے کہ قرآنِ کریم میں کئی مقامات پرعِلْم اور عُلَما کے فضائل بیا ن ہوئے ہیں،چنانچہ

 پارہ 3سورۂ آلِ عمران کی آیت نمبر 18 میں ارشاد ہوتاہے:

شَهِدَ اللّٰهُ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۙ-وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ وَ اُولُوا الْعِلْمِ قَآىٕمًۢا بِالْقِسْطِؕ     (پ۳،اٰل عمرٰن:۱۸)

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اوراللہ نے گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتوں نے اور عالموں نے انصاف سے قائم ہو کر۔

       اعلیٰ حضرت،امامِ اَہلسنّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ کے والدِ محترم حضرت علامہ مولانا  مفتی نقی علی خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:آیتِ کریمہ سے عِلْم کی تین(3)فضیلتیں ثابت ہوتی ہیں:پہلی یہ کہ اللہ پاک نے عُلَماء کا ذِکْر اپنے اور فِرِشتوں کے ساتھ فرمایا ہے،دوسری یہ کہ عُلَماء کوبھی فِرِشتوں کی طرح اپنی وَحْدَانِیَّت(یعنی ایک ہونے) کا گواہ بنایا اوران کی گواہی کو بھی اپنے معبودِ بَرْحق(حقیقی معبود)ہونے کی دلیل قرار دیا،تیسری یہ کہ ان (عُلَما) کی گواہی بھی فرِشتوں کی گواہی