Apni Islah Ka Nuskha

Book Name:Apni Islah Ka Nuskha

کہا:”اے نَفْس!اللہ سے ڈر ۔“اور نَجات کا طریقہ  سوچنے لگا ۔ بالآخر اس نے عورت سے کہا:”مجھے مُہْلت دو کہ میں وُضُو کر کے دو رَکْعَتیں اداکرلوں ۔“اجازت ملنے پر اس نے وُضُو کِیا اورچھت پر چلا گیا، وہاں اس نے دو رَکْعَت نماز ادا کرنے کے بعد چھت سے نیچے جھانکا تو اس کی اونچائی (تقریباً)بیس (20)گَزتھی۔ اس نے بے بسی سے اللہپاک سے دعا کی:”اے میرے مالک!میں طویل عرصے سے تیری عِبادت میں مشغول ہوں ، مجھے اس آفت سے نجات عطا فرما۔“ یہ کہہ کر وہ چھت سے کُود گیا ،اللہ پاک نے حضرت سَیِّدُنا جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کوحکم دِیا : ”جاؤ میرے بندے کو زمین تک پہنچنے سے پہلے سنبھال لو، کیونکہ  اس نے میری ناراضیکے خوف سے چھلانگ لگائی ہے۔“حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام  نے نہایت تیزی سےآکر اس شخص کو تھام لِیا اور زمین پر بٹھا دیا۔ اس آفت سے بچ کر وہ خوشی خوشی اپنے گھر کی طرف چل دیا ۔گھر پہنچا تو دیکھا کہ اس کے گھر والے بھوک اور پیاس کی شدت سے غم ناک تھے، وہ بھی انہی کے ساتھ بیٹھ گیا۔ تھوڑی دیر میں اس کا ایک پڑوسی آیا اور اس نے اس عابد سے کہا کہ کچھ روٹیاں دے دو، عابد کہنے لگا: اللہکی قسم ہمارے پاس تو کھانے کو کچھ بھی نہیں، تنور دیکھو اس میں بھی کچھ نہیں ہے۔ وہ پڑوسی تنور کی طرف بڑھا تو اس میں اسے پکی ہوئی روٹیاں نظر آئیں۔ اس نے عابد کو اس بات کی خبر دی۔ جب اس کے گھر والوں نے یہ معاملہ دیکھا تو انہیں بڑا تعجب ہوا، اس عابد کی بیوی کہنے لگی: یقیناً اس میں ہمارا کچھ کمال نہیں بلکہ یہ سب تیری برکت اور کرامت کی وجہ سے ہے،بتاؤ اس کا رازکیاہے؟ پھر اس عابد نے اپنا راز کھولا  اور وہ مکمل واقعہ بیان کیا جس کی برکت سے اس پر یہ انعامات ہوئے تھے۔ ([1])


 

 



[1] دُرّۃُ الناصحین،المجلس التاسع والستون الخ،ص۲۷۰ ملخصاً