Hajj Kay Mahinay Kay Ibtedae 10 Din

Book Name:Hajj Kay Mahinay Kay Ibtedae 10 Din

علمائے کرام نے اس آیت سے یہ اِسْتِدلال فرمایا کہ قُربانی واجب ہے ۔(تفسیر کبیر،۱۱/۳۱۸)

پیارے پیارے اسلامی  بھائیو!اَحادیثِ مُبارکہ قربانی کے فَضائل ومَسائل سے مالا مال ہیں۔ آئیے!قُربانی کے فضائل پر مُشتمل چار(4)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سُنتے ہیں ،چنانچہ

ارشادفرمایا:قربانی کرنے والے کو قربانی کے جانور کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملتی ہے۔ (تِرمِذی، کتاب الاضاحی ، باب ماجاء فی فضل الاضحیۃ، ۳/۱۶۲،حدیث:۱۴۹۸)

ارشادفرمایا:جس نے خُوش دِلی سے طالبِ ثواب ہو کر قربانی کی ،تووہ دوزخ کی آگ سے آڑ ہو جائے گی۔(معجم کبیر،حسن بن حسن بن علی عن ابیہ ،۳/۸۴، حدیث :۲۷۳۶)

اپنی پیاری شہزادی،خاتونِ جنّت سے پیارے آقا،حبیبِ کبریا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےارشادفرمایا :اے فاطِمہ !اپنی قربانی کے پاس مَوْجُود رہو کیونکہ اِس کے خُون کا پہلا قطرہ گِرے گا تمہارے سارے گُناہ مُعاف کر دیئے جائیں گے۔(سنن کبری لِلْبَیْہَقِی، کتاب الضحایا، باب ما یستحب للمرء …الخ ، ۹ / ۴۷۶،حدیث :۱۹۱۶۱)

ارشاد فرمایا:انسان قربانی  کے دن کوئی ایسی نیکی نہیں کرتا جو اللہ پاک کو خُون بہانے سے زیادہ پیاری ہو،یہ قُربانی قِیامت میں اپنے سِینگوں بالوں اور کُھروں کے ساتھ آ ئے گی اورقربانی کا خُون زمین پر گِرنے سے پہلے اللہ پاک کے ہاں قَبول ہوجاتا ہے۔لہٰذا خوش دِلی سے قُربانی کرو۔(تِرمِذی،کتاب الاضاحی، باب ماجاء فی فضل الاضحیۃ،۳/۱۶۲حدیث:۱۴۹۸)

حضرت علّامہ شیخ عبدُالحق مُحَدِّث دِہلوی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں:قربانی، اپنے کرنے والے کے نیکیوں کے پلّے میں رکھی جائے گی جس سے نیکیوں کا پلڑا بھاری ہوگا۔(اشعۃُ اللّمعات،۱/۶۵۴)

حضرت سَیِّدُناعلّامہ علی قاری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:پھر اس کے لئے سُواری بنے گی جس کے ذَرِیعے یہ شخص بآسانی پُل صِراط سے گُزرے گا اوراُس(جانور) کا ہرعُضو مالِک( یعنی قُربانی پیش کرنے