Seerat-e-Usman-e-Ghani

Book Name:Seerat-e-Usman-e-Ghani

صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!پالان اور دیگر مُتَعَلِّقَہ سامان سَمیت سو(100)اُونٹ میرے ذِمّے ہیں۔ نبیِّ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے صَحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے پھرتَرغِیب ارشاد فرمائی۔ تو امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  دوبارہ کھڑے ہوئے اورعَرْض کی : یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ !میں تمام سامان سَمیت دوسو(200)اُونٹ حاضِر کرنے کی ذِمّہ داری لیتا ہوں۔ نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے صَحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے پھرترغیب ارشاد فرمائی : تو امیرُالمؤمنین حضرت عُثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے عَرْض کی : یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میں سامان سمیت تین سو(300) اُونٹ اپنے ذِمّے قَبول کرتا ہوں۔ راوِی فرماتے ہیں : میں نے دیکھا کہ حُضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے یہ سُن کر مِنبرِ مُنَوَّر سے نیچے تشریف لاکر2مرتبہ فرمایا : آج سے عثمان(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ) جو کچھ کرے ، اُس پر پوچھ گچھ نہیں۔   (ترمذی ، کتاب المناقب ، مناقب عثمان بن عفان ، ۵ / ۳۹۱ ، حدیث : ۳۷۲۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

            پیاری  پیاری اسلامی بہنو!عموماً بعض اسلامی بہنیں دوسروں کی دیکھا دیکھی جَذبات میں آ کر فنڈ دینے کا لکھو اتو دیتی ہیں مگر جب دینے کی باری آتی ہے تو ان پر بھاری پڑ جاتا ہے ، حتّٰی کہ بعض تو دیتی بھی نہیں!مگرقُربان جائیے!امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اپنے اِعلان سے بہت زِیادہ چندہ (Funds)راہِ خدا میں پیش کِیا ، چنانچہ

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یا رخان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اِس حدیثِ پاک کے تَحْت لکھتے ہیں : خیا ل رہے!یہ تو اُن کا اعلان تھا مگر حاضِر کرنے کے وَقْت آپ(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)نے950اُونٹ ، 50گھوڑے اور 1000اَشْرَفیاں پیش کیں ، پھر بعدمیں10ہزار اَشْرَفیا ں اور پیش کیں۔ (مفتی صا حبرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں : )خیال رہے!آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے پہلی بارمیں ایک سو(100)کا اعلان کِیا ، دُوسری بار100 اُوْنٹ