Payare Aqaa Ki Payari Adaain

Book Name:Payare Aqaa Ki Payari Adaain

مُبارک گود میں بٹھا لیتے، آزاد، غلام اور مسکین سب کی دعوتیں قبول فرماتے، مدینے کے دُور دراز مقامات پر رہنے والے مریضوں کی عیادت کیلئے تشریف لے جاتے اور مَعْذِرَت کرنے والے کی مَعْذِرَت قبول فرما لیا کرتے تھے۔(الشفاء بتعریف حقوق المصطفی ،فصل واما حسن عشرتہ، ۱ / ۱۲۱)

سر سے پا تک ہر اَدا ہے لا جواب                                          خوبُرویوں میں نہیں تیرا جواب

حُسن ہے بے مِثْل صورت لا جواب                                    میں فِدا تم آپ ہو اپنا جواب

(ذوق ِنعت، ص۸۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہ حضور نبیِ رحمت،شفیعِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ گھروالوں،اپنےاحباب،اپنےاصحاب،اپنےرشتے داروں،اپنےپڑوسیوں حتی کہ ہرایک کے ساتھ اتنی خوش اَخلاقی اور ملنساری کےساتھ پیش آتےکہ ان میں سےہرایک آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےاخلاقِ حسنہ سے متأثرہوکرآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے محبت کرنے والابن جاتا، جب کوئی آپ کو بُلاتاتوآپ جواب میں لبیک  (یعنی میں حاضر ہوں)فرماتے،مگرافسوس!فی زمانہ اگرہم اپنی حالت پرغور کریں،تو ہمارے گھر والے،دوست احباب،رشتہ دار الغرض ہم سے تعلق رکھنے والے ہماری بداَخلاقی و زبان درازی کی وجہ سے ہم سے دُوربھاگتے ہیں، کیونکہ کبھی ہم اَبے تبے یعنی بازاری انداز سے بات کرتے ہیں تو کبھی ہم دوسروں کے ساتھ لڑتے جھگڑتے اور گالم گلوچ کرتے ہیں، کبھی کسی کی غیبت،چغلی اور دل آزاری کرتے ہیں تو کبھی گھر میں والدین اور بہن بھائیوں سے الجھتے ہیں، کبھی دوستوں کے ساتھ بےرُخی اور بدسُلوکی کرتے ہیں، تو کبھی بچوں کے ساتھ بےجا سختی سے پیش آتے