Book Name:Andheri Qabar
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!حُصُولِ ثَوَاب کی خَاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔ فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤْمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔ ([1])
مسئلہ:نیک اور جائز کام میں جتنی اچھی نیتیں زیادہ اتنا ثواب بھی زیادہ ۔
*اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اوّل تا آخر بیان سنئے ، *پوری توجہ کے ساتھ بیان سننے کی نیّت کیجئے *ادب کے ساتھ بیٹھنے کی نیّت کیجئے * اگر قلم (Pen / Pencil) ، ڈائری آپ کے پاس ہے تو اَہَمّ نکات نوٹ کرنے کی بھی نیّت کر لیجئے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!آج کے بیان کا موضوع ہے “ اندھیری قبر “ جس میں ہم موت آنے اور اس کے بعد قبر میں پیش آنے والے امور سے متعلق سنیں گے۔
جلیلُ القدر تابِعی حضرت سیِّدنا حَسَن بَصری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے گھر کے دروازے پرتشریف فرما تھے کہ وہاں سے ایک جنازہ گزرا ، آپ بھی اُٹھے اور جنازے کے پیچھے چل دئیے۔ جنازے کے نیچے ایک چھوٹی بچی زاروقِطار روتی ہوئی دوڑی چلی جارہی