Book Name:Taqat e Mustafa
اللہ پاک آ پ پررَ حمت فرمائے ، کیا آپ دونوں حَضَرات نے سرورِ کائنات ، شَہَنشاہِ موجودات صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زِیارت کی ہے؟‘‘ اُنہوں نے فرمایا : ’’ ہاں !‘‘ میں نے عرض کی : ’’ بے کسوں کے مددگار ، دو عالَم کے مالک و مختار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سُنا ہوا کوئی ارشادِ پاک بتایئے تاکہ میں آپ سے رِوایت کر سکوں ۔ ‘‘ اُنہوں نے فرمایا : ’’ ہم نے آقا ئے دو جہاں ، سرورِ ذیشاں صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو یہ فرماتے سنا کہ جو شخص مجھ پردُرُود ِ پاک پڑھے اُس کا دل نِفاق سے اِسی طرح پاک کیاجاتا ہے جس طرح پانی سے کپڑا پاک کیا جاتا ہے۔ اور جو شخص ’’صَلَّی اللّٰہُ علٰی مُحَمَّد‘‘ پڑھتا ہے تو وہ اپنے اُوپر رَحمت کے 70 دَروازے کھول لیتا ہے۔ ‘‘ [1]
عاصیو جُرم کی دوا ہے دُرود کیا دوا عینِ کیمیا ہے دُرود
ایک ساعت میں عمر بھر کے گناہ کرتا معدوم او رفنا ہے دُرود
چھوڑیو مت دُرود کو کافی راہِ جنت کا رہنما ہے دُرود[2]
اشعار کی مختصر تشریح : اے گناہ گارو درودِ پاک ہر جرم کی دوا ہے دوا کیا بلکہ جرم کی معافی میں ایسی نادر شے ہے کہ ایک لمحے میں ہی عمر بھرکے گناہ ختم کرکے ان کو مٹا دیتا ہے ۔ لہذا اے کافی دُرودِ پاک پڑھنا مت چھوڑیے گا کہ جنت کے راستے کے لیے یہ رہنما کی حیثیت رکھتاہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! ان اشعار کے لکھنے والے مولانا کفایت اللہ کافی شہید رَحْمَۃُ