Bargahe Ilahi Mein Paishi Ka Khouf

Book Name:Bargahe Ilahi Mein Paishi Ka Khouf

کر نمازیں قضا کردیتے ہیں۔ نہ نماز قضا کرنے کا  احساس ہوتا ہے اور نہ ہی ربِ کریم کی نافرمانی کی پروا رہتی ہے۔ مقامِ افسو س ہے کہ ہمارا ربّ ہمیں دن رات ڈھیروں نعمتیں بِن مانگے  عطا فرمارہاہے  مگرہمیں  پورے دن میں صرف 5 وقت  اس کی بارگاہ میں سجدہ کرنے کی توفیق نصیب نہیں  ہوتی۔ افسوس! کہ ہم بیماریوں ، پریشانیوں اورتکلیفوں سے بچنے کیلئے لوگوں کے بتائے ہوئے اَوْراد و  وظائف تو فوراً شُروع کردیتے ہیں مگرآخرت کی نعمتوں کو پانے کےلیے اور اللہ پاک کے عذاب سے بچنے کے لیے  جس رَبّ غفّار نے قرآنِ  کریم میں نماز کاحکم اوراس کی فضیلت بیان فرمائی ، اس پر عمل نہیں کرتے ، ہم میں سے ہر ایک غورکرے کہ میں نماز جیسی افضل عبادت  کا کس قدر اہتمام کرتا ہوں۔ اللہ پاک کے دربارمیں حاضری کے لیے بُلانے والے مؤذن کی دعوت پر میں کتنی بار “ لبیک “ کہہ کرمسجدمیں حاضر ہوتاہوں؟

محبوب  کا منادی آواز دے رہا ہے             آجائے مجھ سے ملنے جو صاحبِ وفاہو

وہ دل جو پالے ذکرِ محبوب کی حلاوت          دنیا کی لذتوں سے سیری پھر اس کو کیا ہو[1]

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے! ہر عاقِل و بالِغ مرد و عورت مُسلمان پر روزانہ 5 وقت کی نَماز فَرض ہے ، جو نَماز کو فَرض نہ مانے وہ دینِ اسلام سے خارج ہے اگرچہ  اس کا نام اور اس کے دیگر کام مسلمانوں  والے ہی کیوں نہ ہوں ۔ اورجونماز کو فَرض تو مانےمگر ایک  نَماز بھی جان بوجھ کر چھوڑدے تووہ سخت فاسِق و گُنَہگار اورجہنم کے  عذاب کا حق دار ہے۔ اعلیٰ


 

 



[1]   بزمِ اولیاء ، ص294