Book Name:Ziada Waqt Naikiyon Main Guzarnay K Nuskha
عطا فرماتا ہے۔ ([1])پارہ 22 ، سُوْرَۃُ الْفَاطِر ، آیت : 10 میں ارشاد ہوتا ہے :
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّةَ فَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ جَمِیْعًاؕ-
ترجمہ کنز الایمان : جسے عزّت کی چاہ ہو تو عزّت تو سب اللہ کے ہاتھ ہے۔
اس آیت کی تفسیر میں حضرت قتادہ ر َضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّۃَ فَلْیَتَعَزَّزْ بِطَاعَۃِ اللہ جو عزّت چاہے ، اس کو اللہ پاک کی اِطاعت میں طلب کرے یعنی عزّت خدا کی بندگی سے حاصِل ہوتی ہے۔ ([2])
والِدِ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں : جو عِبَادت کرتا ہے : * اللہ پاک اس سے محبت فرماتا ہے *اسے عظمت ملتی *اس کے کام سنورتے *مشکلات میں اس کی مدد کی جاتی *دُشمن کے شَر سے بچایا جاتا *اس کے دِل سے وحشت دُور کی جاتی ، *اسے بلند ہمتی عطا کی جاتی ہے *اس کا دل وسیع ہوجاتا ہے ، وہ عِلْم بآسانی سیکھ لیتا ہے * مخلوق کے دِل میں اس کی مَحبَّت ڈالی جاتی ہے *اسے بَرَکت نصیب ہوتی ہے یہاں تک کہ لوگ اس کے کپڑوں اور مکان سے بھی بَرَکت حاصِل کرتے اور فائدہ اٹھاتے ہیں *عِبَادت گُزار مُسْتَجَابُ الْدَّعْوَات ہو جاتا ہے یعنی اس کی دُعا قبول ہوتی ہے * عِبَادت سے روح کو تازگی اور قوت ملتی ہے ، اَطِبّا (Doctors)کے نزدیک حفظانِ صحّت کے لئے عِبَادت سے بہتر کوئی چیز نہیں ، جو شَخْص ریاضت کرتا ہے اس کادِل خوش اور بدن چُست رہتا ہے * عِبَادت گُزار موت کی سختی سے محفوظ رہے گا * اسے ایمان پر ثابِت قدمی نصیب ہو گی * اسے جوارِ رحمت میں جگہ ملتی ہے * فرشتے اسے قبر کے عذاب سے بچاتے اور نکِیْرَین کے سوالوں کے