Ziada Waqt Naikiyon Main Guzarnay K Nuskha

Book Name:Ziada Waqt Naikiyon Main Guzarnay K Nuskha

جے اِک قطرہ بخشیں مینوں کم بن جاوے میرا

امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ایک طالِب عِلْم عُلَما کے پاس آ کر کہتا : کون ہے جو میری ایسے عمل کی طرف راہنمائی کرے جس کی وجہ سے میں ہمیشہ اللہ پاک کے لئے عمل کیا کروں کیونکہ میں یہ پسند نہیں کرتا کہ دِن اور رات میں کوئی گھڑی مجھ پر ایسی گزرے  کہ میں اس میں اللہ پاک کے لئے عمل نہ کر رہا ہوں۔ اس سے کہا گیا : تم نے اپنا مقصد حاصِل کر لیا ، جہاں تک ہو سکے نیکی کیا کرو اور جب نیک کام کرتے کرتے تھکاوٹ محسوس کرو تو نیک کام کی نیت کر لیا کرو ، کیونکہ نیکی کی نیت کرنے والا بھی نیکی کرنے والے کی طرح ہے۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو! وقتاً فوقتاً نیک کاموں کی پکی اور سچی نیت کرتے رہنا چاہیے کہ یہ مفت کا ثواب ہے۔ اچھی نیت کسے کہتے ہیں اور اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت کیسے اپنانی ہے ، آئیے! موجودہ دور کے بہترین عالِمِ نیت ، شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ  الْعَالِیَہ کے رسالے “ ثواب بڑھانے کا نسخہ “ سےاس کا طریقہ سُنتےہیں ، آپ فرماتے ہیں : کسی بھی عملِ خیر میں اچھی نیت کا مطلب یہ ہے کہ جو عمل کیا جا رہا ہے ، دِل اُس کی طرف متوجہ ہو اور وہ عمل رضائے الٰہی کے لئے کیا جا رہا ہو۔ یاد رہے! صِرْف زبانی کلام یا سوچ یا بےتوجہی سے ارادہ کرنا ، ان سب سے نیت کوسوں دُور ہے کیونکہ نیت اس بات کا نام ہے کہ دِل اس کام کو کرنے کےلئے بالکل تیار ہو یعنی عزمِ مُصَمَّمْ اور پکا ارادہ ہو۔ جو اچھی نیتوں کا عادِی نہیں ، اسے شروع میں بہ تکلف اس کی عادت بنانی پڑے گی ، مطلوبہ نیک کام شروع کرنے سے قبل کچھ رُک کر موقع کی مناسبت سے سَر جھکائے ، آنکھیں بند کئے ، ذہن کو مختلف


 

 



[1]...احیاء العلوم مترجم ، جلد : 5 ، صفحہ : 222۔