Jazbati Pun ky Nuqsanat

Book Name:Jazbati Pun ky Nuqsanat

جب جُحْفَہ کے مقام پر پہنچا تو ان کے پاس ایک قاصِد (Messenger) آیا ، اس نے کُفَّارِ مکہ کو بتایا کہ تمہارا تجارتی قافلہ جس کی حفاظت کے لئے تم لشکر لے کر نکلے تھے ، وہ بحفاظت مکہ مکرمہ میں پہنچ چکا ہے ، لہٰذا تم سب واپس لوٹ چلو...! اس موقع پر اَبُو جہل بدبخت نے اِتْرا کر کہا : نہیں... اب ہم واپس نہیں جائیں گے ، ہم بہادر لوگ ہیں ، ہم میدانِ بدر میں جا کر ہی دَم لیں گے ، آج کل وہاں میلہ لگا ہوا ہے ، سارے عرب کے لوگ جمع ہیں ، ہم وہاں اپنی بہادری دِکھائیں گے ، مسلمانوں کا نام صفحۂ ہستی سے مٹا دیں گے (معاذ اللہ!) ، پھر یہ سب کچھ کر چکنے کے بعد وہاں شراب پئیں گے ، ناچ گانے والیاں ہمارے ساتھ ہیں ، انہیں نچا کر جشن منائیں گے ۔ ([1]) 

اَسْتَغْفِرُ اللہ! اَسْتَغْفِرُ اللہ!  اے عاشقانِ رسول ! اَبُو جہل کا غرور وتکبر دیکھئے! اس بدبخت نے کیسے گھٹیا جملے بولے...!! اس موقع پر عقل مندی کا تقاضا تو یہی تھا کہ کُفَّارِمکہ اپنا لشکر لے کر واپَس لوٹ جاتے مگر اَبُو جہل نے طاقت و قُوَّت کے نشے میں جذباتی فیصلہ کیا ، پھر اَبُو جہل کے اسی جذباتی فیصلے کی بنیاد پر کُفَّار میدانِ بدر میں پہنچے اور انہیں تاریخ کی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں کُفَّارِ مکہ کے اسی فخر و غرور ، ان کے اس جذباتی فیصلے کا ذِکْر کرتے ہوئے فرمایا :

وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِیَارِهِمْ بَطَرًا وَّ رِئَآءَ النَّاسِ  (پارہ : 10 ، سورۂ اَنْفال : 47)

ترجمہ کنز الایمان : اور ان جیسے نہ ہونا جو اپنے گھر سے نکلے اِتراتے اور لوگوں کے دِکھانے کو۔

یعنی اے مسلمانو! تم کُفّارِ مکہ کی طرح اِترانے والے اور دِکھلاوا کرنے والے مَت بنو! بلکہ تقویٰ اِختیار کرو! اِخْلاص اپناؤ! صِرْف اور صِرْف اللہ پاک کی رضا کے طلب گار رہا کرو!


 

 



[1]...تفسیر بیضاوی مع حاشِیَہ شیخ زادہ ، پارہ : 10 ، سورۂ اَنْفال ، زیرِ آیت : 47 ، جلد : 4 ، صفحہ : 400 ماخوذًا۔