Book Name:Jazbati Pun ky Nuqsanat
اس آیتِ کریمہ کے تحت فرماتے ہیں : اس آیت سے مَعْلوم ہوا؛ مؤمن کو چاہئے کہ کافِروں کے بُرے کردار میں بھی غور کرے ، کیوں؟ ان کے پیچھے چلنے کے لئے نہیں ، ان کی تہذیب ، ان کے طور طریقے اپنانے کے لئے نہیں بلکہ ان کے کردار سے عِبْرت پکڑنے ، اس سے بچنے اور دُور بھاگنے کے لئے۔ ([1])
اپنی مِلَّت پر قیاس اَقْوامِ مغرب سے نہ کر خاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمی([2])
وضاحت : یعنی ہم مسلمان ہیں ، ہم رسولِ ہاشِمی ، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اُمَّت ہیں ، ہمارے طور طریقے ، ہمارا طرزِ زِندگی جُدا ہے ، ہم ہر حال میں قرآنِ کریم اور سُنَّتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پابند ہیں ، لہٰذا خُود کو کافِر قوموں پر قیاس مت کرو...!
ہاں! کافِروں کے اَفْعَال و کِردار میں غور کرو! اُن سے عِبْرت پکڑنے کے لئے ، اُن سے بچنے اور دُور بھاگنے کے لئے۔ اللہ پاک ہم سب کو نِگاہِ عبرت عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنْ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! ہم نے کُفَّارِ مکہ کا فیصلہ کرنے کے تعلق سے ایک غلط انداز سُنا ، اس بارے میں قرآنِ کریم نے جو ہماری راہنمائی فرمائی اور عُلمائے کرام نے اس کی جو وضاحت فرمائی ، اس سے ہمیں یہ سیکھنے کو مِلا کہ ظاہِری اسباب پر نِگاہ رکھنا ، اللہ پاک کی عطا کی ہوئی نعمتوں سے متعلق بُرا گمان جمانا یہ کافِروں والا انداز ہے ، ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی زِندگی کے تمام فیصلے اِخْلاص کی بنیاد پر(یعنی اللہ پاک کی رضا کو پیشِ نظر رکھ کر) کریں ، ہمیں چاہئے کہ ہم