Qurani Talimat Sikhiye Aur Amal Kijiye

Book Name:Qurani Talimat Sikhiye Aur Amal Kijiye

پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ میں غور فرمائیں ، جب قرآنِ کریم نازِل نہیں ہوا تھا ، اللہ پاک کے آخری رسول ، رسولِ مقبول صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے جب اعلانِ نبوت نہیں فرمایا تھا ، اس وقت دُنیا میں کتنے اندھیرے پھیلے ہوئے تھے * عقائد کے اندھیرے تھے * نظریات کے اندھیرے تھے * اَخْلاق و کردار کے اندھیرے تھے * کفر و شرک کا اندھیرا دُنیا بھر میں پھیلا ہوا تھا * انسان جو اَشْرَفُ المخلوقات ہے ، یہ اپنے ہی ہاتھوں سے بنائی ہوئی چیزوں کو اپنا خُدا مان کر اُن کے سامنے سَر جھکاتا تھا * کوئی سُورج کو سجدہ کرتا تھا * کوئی درختوں کو خُدا مانتا تھا ، یہ کیسا سخت اندھیرا تھا ، انسان اپنے مقام ہی سے واقف نہیں تھا * بیٹیوں کو زِندہ دَفن کر دیا جاتا تھا * بےحیائی عام تھی ، بعض جگہ تو اس حد تک بے حیائی پھیل چکی تھی کہ لوگ اپنی سگی ماں کے ساتھ نِکاح کو جائز قرار دیتے تھے * قتل و غارت گری عام تھی ، غرض؛ پُوری دُنیا اندھیروں میں ڈُوبی ہوئی تھی ، پھر اللہ پاک نے اپنے پیارے حبیب ، دلوں کے طیب صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم پر قرآنِ کریم کا نُور نازِل فرمایا اور قرآنِ کریم نازِل ہونے کا ایک مقصد بیان کرتے ہوئے فرمایا :

لِتُخْرِ جَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ ﳔ  (پارہ13 ، سورۂ ابراہیم : 1)                                      

ترجَمۂ کنزُ الایمان : کہ تم لوگوں کو اندھیریوں سے اجالے میں لاؤ۔

 یعنی اے محبوب صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم! دُنیا اندھیرے میں ڈُوبی ہوئی ہے ، ہم نے قرآنِ کریم کا نُور آپ پر نازِل فرمایا ، آپ لوگوں کو قرآنِ کریم سُنا کر ، قرآنِ کریم پڑھا کر ، قرآنِ کریم کی نُورانی تعلیمات کو عام فرما کر لوگوں کو اندھیروں سے نُور کی طرف نِکال لائیے!

پھر ایسا ہی ہوا؛ اللہ پاک کے آخری رسول ، رسولِ مقبول صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے