Book Name:Qurani Talimat Sikhiye Aur Amal Kijiye
لوگوں کو قرآن سُنایا ، قرآنِ کریم کے معانی بیان فرمائے ، قرآنِ کریم کے راز اُن کے سینوں میں اُتارے اور * وہی لوگ جو اپنے سے کم تَر چیزوں کو اپنا خُدا بنائے بیٹھے تھے ، اُنہیں ایک اللہ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْک کے سامنے سجدہ ریز کر دیا * جو اخلاقیات کے اندھیروں میں تھے ، انہیں اعلیٰ اخلاق و کردار والا بنا دیا * وہ جو بیٹیوں کو زِندہ دَفن کرتے تھے ، انہیں بیٹیوں کا مُحَافِظ بنا دیا * وہ جو بےحیائی کے گہرے گڑھے میں گِرے ہوئے تھے ، انہیں باحیا بنا دیا * یہی قرآنِ کریم ہے ، جس کے ذریعے جہالت کے اندھیرے چھٹ گئے * یہی قرآنِ کریم ہے جس کے ذریعے کفر و شرک کے اندھیرے دُور ہو گئے * یہی قرآنِ کریم ہے جس کے ذریعے اخلاق و کردار میں نُور آگیا * یہی وہ قرآنِ کریم ہے جس کے ذریعے فقط نام کا انسان حقیقی انسان بَن گیا * یہی وہ قرآنِ کریم ہے جس کی تعلیمات کو عام کر کے سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے دُنیا بھر میں نُور ہی نُور پھیلا دیا۔ ڈاکٹر اِقبال کہتا ہے :
وہ دانائے سُبُل ، ختمِ رُسُل ، مولائے کُل جس نے غُبارِ راہ کو بخشا فروغِ وادئ سینا
وضاحت : دانائے سُبُل : یعنی ہادِی ، راستوں کو جاننے والا۔ خَتْمِ رُسُل : یعنی سب سے آخری نبی ، مولائے کُل : سب کے آقا ، سب کے مولا جنہوں نے غُبارِ راہ کو رَشْکِ طُور بنا دیا۔
اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکے بھائی جان مولانا حَسَن رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں :
کھلی اسلام کی آنکھیں ، ہوا سارا جہاں روشن عرب کے چاند صدقے! کیا ہی کہنا تیری طلعت کا
وضاحت : اے پیارے محبوب! اے عرب کے چاند صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم! میں آپ کے صدقے جاؤں ، آپ نے اِعْلانِ نبوّت تو کیا فرمایا ، اسلام کی برکت سے پُوری دُنیا روشن ہو گئی۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد