Book Name:Zawal Kay Asbab
اللہ پر بھروسا رکھو ! اگر مؤمن ہو... !
اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
وَ عَلَى اللّٰهِ فَتَوَكَّلُوْۤا اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ(۲۳) ( پارہ : 6 ، سورۂ مائدہ : 23 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : اور اگر تم ایمان والے ہو تو اللہ ہی پر بھروسا کرو۔
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ اَقْوَامٌ اَفْئِدَتُہُمْ مِثْلُ اَفْئِدِۃِ الطَّیْرِ جنّت میں ایسی قومیں داخِل ہوں گی ، جن کے دِل پرندوں کے دِلوں جیسے ہوں گے۔ ( [1] )
مشہور مفسر قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : چڑیوں کے دِل میں اللہ پاک پر تَوَکُّل اعلیٰ درجے کا ہوتا ہے اور ان کے دِل بُغْض و کینہ سے پاک ہوتے ہیں ، جس انسان میں یہ صفات پیدا ہو جائیں وہ فرشتہ صفت بن جائے۔ ( [2] )
رِزْق نہ رکھیں ساتھ میں پنچھی اور دَرویش جن کا رَبّ پر آسرا اُن کو رِزْق ہمیش
وضاحت : پرندے اپنے ساتھ رِزْق نہیں رکھتے ، یونہی دُور دراز کا سَفَر کرتے ہیں ، ایسے ہی اولیائے کرام بھی رِزْق کے اہتمام پر تَوَجُّہ نہیں دیتے ، کیوں ؟ اس لئے کہ جو اللہ پاک پر بھروسا رکھتے ہیں ، ان کے رِزْق کا انتظام ہوہی جایا کرتا ہے۔
اے عاشقانِ رسول ! مادِیَّت پرستی؛ یعنی تَوَکُّل کی کمی اور ظاہِری اَسْبَاب پر زیادہ