Zawal Kay Asbab

Book Name:Zawal Kay Asbab

تربیتِ عام تو ہے ،  جوہَرِ قابِل ہی نہیں    جس سے تعمیر ہو آدم کی یہ وہ گِل ہی نہیں

کوئی قابِل ہو تو ہم شانِ کئ دیتے ہیں       ڈھونڈنے والوں کو دُنیا بھی نئی دیتے ہیں

اَشْعَار کی وضاحت :  اللہ پاک کا کرم سب پر ہوتا ہے ،  کوئی جھولی پھیلانے والا تو ہو ،  ہدایت ،  عروج اور ترقی کی راہیں واضِح بیان کر دی گئی ہیں ،  کوئی چلنے والا تو ہو ،  تربیت ( Training )  تو کی جاتی ہے ،  کوئی تربیت لینے والا تو ہو ،  جو قابِل ہو اُسے بہت  کچھ دیا جاتا ہے ،  یعنی تاج و تخت و حکومت سے بھی نوازا جاتا ہے مگر اس کے لئے قابلیت بھی تو چاہئے ،  اعلیٰ کردار بھی تو ہو۔

چاہتے سب ہیں کہ ہوں اَوْجِ ثُرَیَّا پہ مقیم   پہلے پیدا تو کرے ایسا کوئی قلبِ سلیم

وضاحت :  یہ سب چاہتے ہیں کہ مجھے ترقی ملے ،  کامیابی ملے ،  عروج ملے مگر اس کے لئے قلبِ سلیم چاہئے ،  اعلیٰ کردار چاہئے ،  جس کے پاس قلبِ سلیم ہو ،  وہ اگر حبشہ کا غُلام ہی کیوں نہ ہو ،  اسے کعبہ کی چھت پر  کھڑا کر کے اذان دِلوا دی جاتی ہے اور جس کے پاس قلبِ سلیم نہ ہو ،  وہ چاہے مکّے کا  سردار ابولہب ہی کیوں نہ ہو ،  اسے ذِلّت و پستی ( Humiliation )  کا نشان بنا دیا جاتا ہے۔ یہی قُدْرت کا اَٹل قانون ہے۔

ہم اور جشنِ آزادی

اے عاشقانِ رسول !  14 اگست یعنی پاکستان کا 75 واں یومِ آزادی آنے والا ہے ،  اس تاریخ کو اللہ پاک نے ہمیں بھی ایک نعمت سے نوازا ،  ہمیں آزادی عطا کی گئی ،  بَرِّ صغیر میں مسلمان کم و بیش 100 سال تک غلامی کی زنجیروں میں جکڑے رہے ،  مسلمانوں کو ذِلّت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا ،  ان پر ظُلْم و سِتَم کے پہاڑ توڑے جاتے تھے ،  کافِر مسلمانوں کو جانی اور مالی نقصان پہنچاتے ،  بات بات پر ان مسلمانوں کی عزّت پامال کرتے ،  مُسْلَے کہہ کر مذاق