Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat
روز نبئ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم نے ہمیں نمازِ ظہر پڑھائی ، جماعت کی آخری صَف میں ایک شخص تھا ، اس نے دورانِ نماز کچھ غلطی کی ، جب نماز مکمل ہوئی ، سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم نے سلام پھیرا تو اس آخری صَف والے شخص کو آواز دے کر فرمایا : اے فلاں ! کیا تُو اللہ پاک سے نہیں ڈرتا؟ کیا تُو نہیں دیکھتا کہ تُو کیسے نماز پڑھتا ہے؟
پھر آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم نے فرمایا : کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ مجھ پر تمہارا کوئی عَمَل چھپا رہتا ہے؟ اللہ پاک کی قسم ! مَیں پیچھے بھی ایسے ہی دیکھتا ہوں ، جیسے اپنے آگے دیکھتا ہوں۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! کیا کمال کی نِگاہ ہے ! حکیمُ الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس حدیثِ پاک سے چند مسئلے ثابِت ہوئے : ( 1 ) : حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم کی آنکھ شریف آگے ، پیچھے ، دائیں ، بائیں ، اندھیرے اُجالے میں ہر چیز دیکھ لیتی ہے ( 2 ) : حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم کی آنکھ مبارک کے لئے کوئی چیز آڑ یا حِجَاب ( یعنی پردہ ) نہیں * دیکھو ! حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم امامت کے مصلے پر ہیں اور وہ شخص آخری صف میں ، درمیان میں بہت سی صفیں ہیں مگر حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم کی نگاہِ پاک اس کی ہر حرکت کو ملاحَظَہ کر رہی ہےاور یہ کیوں نہ ہو * جب حضرت سلیمان عَلَیْہِ السّلام 3 میل کے فاصلے سے چیونٹی کو دیکھ لیں اور اس کی آواز سُن لیں * آصف بن برخیا رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ شام میں بیٹھے ملکہ بلقیس کا یمنی تخت دیکھ لیں * عیسیٰ عَلَیْہِ السّلام گھروں کے اندر کھائے ہوئے کھانے اور جمع کئے ہوئے غلّے کو ملاحظہ فرما لیں تو حضور صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم تو سیدُ الْاَنْبِیا ہیں ( آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کی آنکھ مبارک دور و نزدیک ، پوشیدہ اور ظاہِر کو کیوں نہ دیکھے گی ) ۔ ( 3 ) : مفتی صاحِب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں : ( اس حدیثِ پاک سے ایک