Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat

جیسا کبھی کوئی نہ دیکھا.... ! ! ( [1] )

سرسے پا تک ہر اَدا ہے لا جواب       خوبُرویوں میں نہیں تیرا جواب

حُسْن ہے بے مثل ، صُورت لا جواب   مَیں فدا تم آپ ہو اپنا جواب

ہیں دُعائیں سنگِ دُشمن کا عِوَض        اس قدر نرم ، ایسے پتھر کا جواب

مہر و مہ ذَرّے ہیں ان کی راہ کے        کون دے نقشِ کفِ پاک کا جواب ( [2] )

سُبْحٰنَ اللہ ! کیا نِرالا عشقِ رسول ہے... ! ! دَرْس ہو رہا ہے ، دِین کی باتیں سیکھی سکھائی جا رہی ہیں ، اس دوران صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان   کو پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کی یاد تڑپا رہی ہے ، جب جب آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کا ذِکْر مبارک آتا ہے ، صحابئ رسول کی آنکھوں میں آنسو چمکنے لگتے ہیں اور پھر سُبْحٰنَ اللہ ! صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان   دَرْس کے دوران ہی پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی ، مکی مدنی صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے تَصَوُّرات میں گم ہو جاتے ہیں... ! !

ثابِت ہوا کہ جملہ فرائِض فروع ہیں     اَصْلُ الْاُصُول بندگی اس تاجوَر کی ہے ( [3] )

وضاحت :  یعنی نماز ، روزہ ، حج ، زکوٰۃ وغیرہ سب عبادات ، دِین کی سب تعلیمات ایمان کی شاخیں ہیں ، ایمان پُورے دِین کی جَڑ ہے اور امامُ الانبیا ، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کی محبّت ، آپ کی اِطَاعت و فرمانبرداری ایمان کی بھی جان ہے ، لہٰذا یہ محبّت ، یہ اِطَاعت و فرمانبرداری تمام اُصُولوں کی اَصْل اور دِین کی بنیادی جَڑ ہے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                 صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...صحابہ کرام کا عشقِ رسول ، صفحہ : 95 -97 بتغیر۔

[2]...ذوقِ نعت ، صفحہ : 88 -89 ملتقطاً۔

[3]... حدائقِ بخشش ، صفحہ : 205۔