Meraj Kay Mushahdat

Book Name:Meraj Kay Mushahdat

کہ حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے رِوَایَت ہے کہ اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا :  جس کو اللہ پاک نے مال عطا فرمایا اور اُس نے اِس کی زکوٰۃ ادا نہ  کی تو قیامت کے دن اُس کے مال کو ایک  گنجے اژدہے کی صورت میں بنا دیا جائے گا جس کی آنکھوں پر 2 سیاہ نقطے ہوں گے اور وہ اژدہا اس کے گلے کا طَوق بنا دیا جائے گا جو اپنے جبڑوں سے اس کو پکڑے گا اور کہے گا : میں ہوں تیرا مال ، تیرا خزانہ۔ ( [1] )  

غور کیجئے ! کون ہے جو قیامت کے دن کے اس ہولناک عذاب کو برداشت کر سکے ، اللہ پاک  کی قسم ! کسی میں اس ہولناک عذاب کے برداشت کی طاقت نہیں اور پھر اسی پر اکتفا نہیں بلکہ اَحادیث میں اس کے عِلاوہ اور بھی کئی عذابوں کا تذکرہ ہے ، اعلیٰ حضرت ، امامِ اہل ِسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ علیہ ان کا مختصر بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :  خُلاصہ یہ ہے کہ جس سونے چاندی کی زکوٰۃ نہ دی جائے * روزِ قِیامت جہنم کی آگ میں تپا کر اُس سے اُن کی پیشانیاں ، کروٹیں اور پیٹھ داغی جائیں گی * اُن کے سر ، چھاتی پر جہنم کا گرم پتھر رکھا جائے گا کہ چھاتی توڑ کر کمر سے نکل جائے گا اور شانے کی ہڈی پر رکھا جائے گاکہ ہڈیاں توڑتا سینے سے نکل آئے گا ، پیٹھ توڑ کر کروٹ سے نکلے گا ، گُدّی توڑ کر پیشانی سے اُبھرے گا *  جس مال کی زکوٰۃ نہ دی جائے گی روزِ قیامت پُرانا خبیث خونخوار اژدہا بن کر اُس کے پیچھے دوڑے گا ، یہ ہاتھ سے روکے گا وہ ہاتھ چبالے گا پھر گلے میں طوق بن کر پڑے گا ، اس کا منہ اپنے منہ میں لے کر چبائے گااور کہے گا کہ میں ہوں تیرا مال ، میں ہوں تیرا خزانہ ، پھر اس کا سارا بدن چبا ڈالے گا۔ وَالْعِیَاذُ بِاللّٰہِ رَبِّ الْعٰلمِیْن ( [2] )  


 

 



[1]...بخاری ، کتاب الزکاۃ ، باب اثم مانع الزکاۃ ، صفحہ : 393 ، حدیث : 1403۔

[2]...فتاویٰ رضویہ ، جلد : 10 ، صفحہ : 153۔