Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Ishq e Rasool

اس فیشن پرست دور میں جس استقامت ، ثابت قدمی ، شوق و ذوق اور وارفتگی کے ساتھ امیرِ اہلسنت سُنتوں کو اپناتے ہیں ، اس کی مثال شاید آج کے دور میں کہیں اور نہیں مل سکے گی * زلفیں رکھنا سُنّت ہے ، انہوں نے خود زلفیں رکھی بھی ہیں ، لاکھوں کو رکھوائی بھی ہیں * عمامہ باندھنا سُنّت ہے ، انہوں نے خود عمامہ باندھا بھی ہے ، لاکھوں کو بندھوایا بھی ہے ، اسی طرح اور سنتیں دیکھ لیجئے ! * کھانے کی سنتیں * پینے کی سنتیں * سونے کی سنتیں * سو کر اٹھنے کی سنتیں * گھر میں آنے کی سنتیں * سفر پر جانے کی سنتیں ، غرض طرح طرح کی سینکڑوں سنتوں پر امیر ِاہلسنت نہ صِرْف خود عَمَل کرتے ہیں بلکہ آپ نے لاکھوں کو ان سنتوں کا عامِل بھی بنا دیا ہے ، آپ کی سیرتِ پاک کو قریب سے دیکھ کر پتا چلتا ہے کہ آپ سُنتوں کی زِندہ تصویر ہی نہیں ہیں بلکہ آپ نے خُود کو سُنّتِ مصطفےٰ میں فنا کر لیا ہے * اگر سنجیدگی کے ساتھ سروے کیا جائے تو سینکڑوں سنتیں ایسی نظر آئیں گی ، جو آج کے دَور میں بُھلائی جا چکی تھیں ، امیرِ اہلسنت نے انہیں زندہ کرنے کی سَعَادت حاصِل کی ہے * مسواک کرنا سُنّت ہے ، اس دور میں اس سُنّت کو امیرِ اہلسنت نے زندہ کیا ہے۔ آج دُنیا میں مختلف قسم کے دِن منائے جاتے ہیں ، مختلف تہوار منائے جاتے ہیں ، کبھی کسی نے سُنّت کا چرچا کرنے ، سُنّت کو عام کرنے کے غرض سے ہفتۂ مسواک منایا ہو ، شاید تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں ملے گی۔ امیر ِاہلسنت وہ پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے سُنّت کی خدمت کے لئے ہفتۂ مسواک بھی دُھوم دھام سے منایا ہے۔ * اسی طرح اور بہت ساری ایسی سنتیں ہیں جن کا عوام کو پتا ہی نہیں تھا کہ یہ بھی سُنّت ہے لیکن امیر اہلسنت پھر امیرِ اہلسنت ہیں ، آپ ان سنتوں پر خود تو سالہا سال سے عمل کر رہے ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ