Eid Youm e Khair Khuwahi Hai

Book Name:Eid Youm e Khair Khuwahi Hai

جب وہ میرے پاس لوٹ کر آیا تو بہت خوش تھا ، میں نے پوچھا : بتاؤ ! عِیْد کا دِن کیسا گزرا ؟ بچے نے خوشی سے کہا : آپ نے میرے ٹوٹے ہوئے دِل کو جوڑا ، اللہ پاک آپ کے لئے اپنی مَعْرفت  ( یعنی پہچان )  کا راستہ آسان فرما دے۔حضرت سِرِّی سقطی رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اس بچے کی اتنی پیاری دُعا سُن کر مجھے بہت خوشی ہوئی اور میری عِیْد کی خوشیاں دوبالا ہو گئیں۔ ( [1] )   

پیارے اسلامی بھائیو ! واقعی ٹوٹے ہوئے دِل کو جوڑنے ، کسی دُکھی کے دِل میں خوشی داخِل کرنے کی بات ہی کچھ نِرالی ہے ، اس نیک عَمَل پر جو خوشی نصیب ہوتی ہے ، وہ کہیں سے خریدی نہیں جا سکتی ، یہ وہ لاجواب خوشی ہے جو بڑے بڑے محلّات میں نہیں ملتی ، صِرْف کسی غریب کا سہارا بننے سے ہی نصیب ہوتی ہے۔ غور فرمائیے ! حضرت سِرِّی سقطی رَحمۃُ اللہ علیہ نَمازِ عید پڑھ کر گھر لوٹ رہے تھے ، راستے میں آپ کو یہ لاجواب نیکی کرنے کا موقع مل گیا ، اس کی برکت سے آپ کو وقت کے ولئ کامِل حضرت مَعْرُوف کرخی رَحمۃُ اللہ علیہ کی دُعا نصیب ہوئی اور قسمت چمک گئی ، اللہ پاک نے اس دُعا کی برکت سے آپ پر اپنے قرب کے دروازے کھول دئیے اور آپ بلند مقام تک جا پہنچے۔ کاش ! ہمیں بھی ایسا موقع ملے ، ہم بھی نَمازِ عید پڑھنے کے لئے آئے ہیں ، واپسی پر تَوَجُّہ رکھیں ، ذِہن بنا لیں کہ نَمازِ عِیْد پڑھنے کے بعد گھر پہنچنے سے پہلے پہلے زیادہ نہیں تو کم از کم کسی ایک غریب کی مدد کر کے گھر جاؤں گا۔کیا خبر ہماری تھوڑی سی کوشش سے کسی کا دِل خوش ہو جائے ، کیا خبر کسی ٹوٹے ہوئے دِل سے نکلنے والی دُعا ہمیں مل جائے اور اسی کی برکت سے ہمارا بیڑا پار ہو جائے۔

ہو مرا کام غریبوں کی حمایت کرنا                                                  دردمندوں سے ، ضعیفوں سے محبّت کرنا

میرے اللہ بُرائی سے بچانا مجھ کو                                                          نیک جو راہ ہو ، اس راہ پہ چلانا مجھ کو


 

 



[1]...تذکرۃ الاولیاء ، ذکر معروف کرخی ، صفحہ : 242 -243  خلاصۃً۔