Book Name:Jisme Pak Ke Mojizat

ہوں ، ہمارے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم تب بھی سُن بھی لیتے ہیں اور سمجھ بھی لیتے ہیں۔

ابو داؤد شریف کی حدیثِ پاک ہے ، حضرت جابِر رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : غزوۂ خیبر کا موقع تھا ، ایک غیر مسلم ( Non-Muslim )  عورت نے ایک بُھنی ہوئی بکری بارگاہِ رسالت میں تحفۃً پیش کی ، پیارے آقا ، رسولِ خُدا صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے وہ تحفہ قبول فرمایا ، اُس بُھنی ہوئی بکری کی ایک ٹانگ مبارک لی ، خُود تناول فرمانے لگے ، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان   نے بھی گوشت کھانا شروع کیا ، ابھی ایک آدھ لقمہ ہی لیا تھا کہ آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے سب کو کھانے سے منع فرما دیا ، پھر اس غیر مُسْلِم عورت کو بُلایا ، پوچھا : کیا تم نے اس گوشت میں زہر ملایا ہے ؟ وہ بولی : ہاں ! زہر تو مِلایا ہے مگر یہ بات آپ کو کس نے بتائی ؟ عظیم سماعتوں والے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : اَخْبَرَتْنِیْ ھٰذِہٖ فِیْ یَدِیْ یعنی یہ بھنی ہوئی بکری کی ٹانگ  جو میرے ہاتھ میں ہے ، مجھے اس نے بتایا ہے۔  ( [1] )

اللہ اَکْبَر ! غور فرمائیے ! بکری زِندہ نہیں ، ذَبَح کی ہوئی بلکہ ذَبح کے بعد پکا کر بھُونی جا چکی ہے ، اب اس میں سے آواز کیسے نکلے گی ؟ اس میں الفاظ کہاں سے آئیں گے ؟ مگر یہ سماعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ہے ، بظاہِر کوئی آواز نہیں ہے ، کوئی الفاظ بھی نہیں ہیں ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے اُس بھنی ہوئی بکری کی  ٹانگ کی بات سُن بھی لی اور اسے سمجھ بھی لیا۔


 

 



[1]...ابو داؤد ، کتاب الدیات ، باب فیمن سقی رجلا ، صفحہ : 711 ، حدیث : 4510 ۔