Insan Aur Ahliyat e Khilafat

Book Name:Insan Aur Ahliyat e Khilafat

ہمیں مسجد کو صاف ستھرا رکھنے اور اسے بدبُو سے بچانے کا حکم دیا گیا ہے۔ سردیاں آ رہی ہیں، عموماً مسجدوں میں ہیٹر چلتے ہیں، جسے جلانے کے لئے دِیا سلائی (یعنی ماچس کی تیلی) استعمال کی جاتی ہے، دِیا سلائی جلائیں تو اس سے بدبُو اُٹھتی ہے۔ لہٰذا مسجد میں دِیا سلائی جلانے کی اجازت نہیں، اس لئے یا تو ہیٹر وغیرہ جلانے کے لئے دِیا سلائی کے عِلاوہ کوئی انتظام کرنا چاہئے یا یہ کہ دِیا سلائی مسجد سے باہَر جلا کر اندر لانے کا اہتمام کیا جائے۔ اسی طرح سردیوں میں ہم جرابیں اور گرم لباس (مثلاً سویٹر وغیرہ) پہنتے ہیں، ان میں بھی بدبُو ہو جانے کا خدشہ رہتا ہے، لہٰذا جب بھی مسجد میں تشریف لائیں تو اپنا لباس بالخصوص جرابیں چیک کرنے کا اہتمام فرمائیں، اگر بدبُو ہو تو اسے دُور کر کے ہی مسجد میں تشریف لائیں۔ سیّدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: مسجد کوبُو سے بچانا واجب ہے، لہٰذا  مسجد میں مٹی کا تیل جلانا حرام، مسجد میں دیا سلائی سلگانا حرام ہے یہاں تک کہ حدیث میں ارشاد ہوا: وَلَا ‌يُمَرُّ ‌فِيهِ ‌بِلَحْمٍ نَيِّئٍ یعنی مسجد میں کچا گوشت نہ لے جایا جائے۔([1])حالانکہ کچے گوشت کی بُوبہت خفیف (ہلکی سی ہوتی) ہے۔([2]) اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...ابن ماجہ، کتاب المساجد، باب مایکرہ فی المساجد، صفحہ:129، حدیث:748۔

[2]...فتاویٰ رضویہ، جلد:16، صفحہ:232ملتقطًا۔